Intizar Hussain

انتظار حسین

ممتاز ترین فکشن رائیٹر ، اپنے منفرد حکایتی اسلوب اور تقسیم کے تجربے کے تخلیقی بیان کے لیے معروف۔ مین بکر پرائز کے لیے شارٹ لسٹ کیے جانے والے پہلے اردو ادیب ۔

Most prominent fiction writer, known for his stories woven around the experience of Partition and for his individual style of telling tales. The first Urdu writer to have been shortlisted for Man Booker prize.

انتظار حسین کی رباعی

    یاں آگے درد تھا

    اس کالج کی عمارت عجیب بے تربیتی سے بنی ہے، ایک طرف سب سے الگ تھلگ مثلث کی شکل میں چند کمرے بنے ہوئے ہیں، پھر اس سے بالکل ہٹ کر کمروں کی ایک مختصر سی قطار نظر آتی ہے، اس کے ختم پر یہ احساس ہوتا ہے کہ کالج کی عمارت ختم ہو گئی، لیکن اس سے تھوڑے ہی فاصلہ پر کمروں کا ایک اور ہجوم ہے۔ جس ...

    مزید پڑھیے

    اجنبی پرندے

    شکل اس کی گھڑی گھڑی بدلتی کبھی روشن دان کی حد سےنکل کر تنکوں کا جھومر دیوار پر لٹکنے لگتا، کبھی اتنا باہر سرک آتا کہ آدھا روشن دان میں ہے، آدھا خلا میں معلق، کبھی اکا دکا تنکے کا سرکشی کرنا اور روشن دان سے نکل چھت کی طرف بلند ہوکر اپنےوجود کا اعلان کرنا۔ چڑا چڑیا گھونسلے سے نکل ...

    مزید پڑھیے

    پتے

    اگلے دن وہ پھر اسی گلی میں گیا اور اسی دروازے کو کھٹکھٹایا، پھر وہی کومل پیروں والی ڈیوڑھی پہ آئی اور پھر اس نے نیچی نظروں کے ساتھ بھکشا پاتر آگے کر دیا اور بھکشا لے کے چلا گیا۔ یہی اس کا نیَم تھا۔ کتنی ڈیوڑھیوں سے کتنی ناریوں کے ہاتھوں سے اس نے بھکشا لی تھی مگر کبھی نظر اٹھا کے ...

    مزید پڑھیے

    کایا کلپ

    شہزادہ آزاد بخت نے اس دن مکھی کی صورت میں صبح کی۔۔۔ اور وہ ظلم کی صبح تھی کہ جو ظاہر تھا چھپ گیا، اور جو چھپا ہوا تھا وہ ظاہر ہوگیا، تو وہ ایسی صبح تھی کہ جس کے پاس جو تھا وہ چھن گیا اور جو جیسا تھا ویسا نکل آیا۔ اور شہزادہ آزاد بخت مکھی بن گیا۔ شہزادہ آزاد بحت نے پہلے اس بات کو ایک ...

    مزید پڑھیے

    ۳۱ مارچ

    اس محبت کی مدت دس مہینے تیس دن ہے۔ یعنی یکم مئی ۵۸ء کو اس کا آغاز ہوا اور ۳۰مارچ ۵۹ء اس کا انجام ہوا۔ اصل میں اس کاانجام مارچ کی آخری تاریخ کو ہونا تھا۔ اس صورت میں حساب سیدھا ہوتا اور محبت کی مدت گیارہ مہینے ہوتی۔ گھپلا اس وجہ سے پیدا ہوا کہ حسن مارچ کو تیس دن کا مہینہ سمجھے ہوئے ...

    مزید پڑھیے

    ہندوستان سے ایک خط

    عزیز از جان سعادت و اقبال نشان برخوردار کامران طول عمرہ بعد دعا اور تمنائے دیدار کے یہ واضح ہو کہ یہ زمانہ خیریت تمہاری نہ معلوم ہونےکی وجہ سے بہت بے چینی میں گزرا۔ میں نے مختلف ذرائع سے خیریت سے خیریت بھیجنے اور خیریت منگانے کی کوشش کی مگر بے سود۔ ایک چھٹی لکھ کر ابراہیم کے ...

    مزید پڑھیے

    دوسرا گناہ

    اس دن الیملک دستر خوان سے بھوکا اٹھا، اس نے زمران کے سامنے رکھی ہوئی روٹی پر نظر کی، پھر دسترخوان پر چنی ہوئی روٹیوں کو اور لوگوں کو دیکھا اور اٹھ کھڑا ہوا اور یہ وہ لوگ تھے جو دور کی زمین سے چل کر یہاں پہنچے تھے، ان کی زمین ان پر تنگ ہو گئی تھی، انہوں نے اپنے معبدوں اور مقبروں اور ...

    مزید پڑھیے

    وہ جو کھوئے گئے

    زخمی سر والے آدمی نے درخت کے تنےسے اسی طرح سرٹکائے ہوئے آنکھیں کھولیں۔ پوچھا، ’’ہم نکل آئے ہیں؟‘‘ باریش آدمی نے اطمینان بھرے لہجہ میں کہا۔ ’’خدا کاشکر ہے ہم سلامت نکل آئے ہیں۔‘‘ اس آدمی نےجس کے گلے میں تھیلا پڑا تھا تائید میں سرہلایا، ’’بیشک، بیشک کم از کم ہم اپنی جانیں ...

    مزید پڑھیے

    قدامت پسند لڑکی

    وہ چست قمیض پہنتی تھی اور اپنے آپ کو قدامت پسند بتاتی تھی۔ کرکٹ کھیلتے کھیلتے اذان کی آواز کان میں پہنچ جاتی تو دوڑتے دوڑتے رک جاتی، سرپہ آنچل ڈال لیتی اور اس وقت تک باؤلنگ نہیں کرتی جب تک اذان ختم نہ ہوجاتی۔ یہ اس لڑکی کا ذکر ہے جو مہاتما بدھ کی پیرو تھی اور تیسوں روزے رکھتی ...

    مزید پڑھیے

    کشتی

    باہر مینھ برس رہا تھا۔ اندر حبس بہت تھا، حبس سے پریشان ہوکر کسی نے سر باہر نکالا پھر فوراً ہی اندر کر لیا۔ ’’بارش کچھ کم ہوئی؟‘‘ ’’بالکل کم نہیں ہوئی، اسی شور کے ساتھ ہوئے چلی جا رہی ہے، یہ بارش ہے یا قیامت ہے؟‘‘ ’’اندر کے حبس سے تو بہرحال بہتر صورت ہے۔‘‘ ’’کوئی بہتر ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 5