Intizar Hussain

انتظار حسین

ممتاز ترین فکشن رائیٹر ، اپنے منفرد حکایتی اسلوب اور تقسیم کے تجربے کے تخلیقی بیان کے لیے معروف۔ مین بکر پرائز کے لیے شارٹ لسٹ کیے جانے والے پہلے اردو ادیب ۔

Most prominent fiction writer, known for his stories woven around the experience of Partition and for his individual style of telling tales. The first Urdu writer to have been shortlisted for Man Booker prize.

انتظار حسین کی رباعی

    ہڈیوں کا ڈھانچ

    ایک سال شہر میں سخت قحط پڑا کہ حلال و حرام کی تمیز اٹھ گئی۔ پہلے چیل کوے کم ہوئے، پھر کتے بلیاں تھوڑی ہونے لگیں۔ کہتے ہیں کہ قحط پڑنے سے پہلے یہاں ایک شخص مرکر جی اٹھا تھا۔ وہ شخص جو مرکر جی اٹھا تھا اس کے تصور میں سماگیا۔ اس نے اس تصور کو فراموش کرنے کی بہت کوشش کی۔ لیکن وہ تصور ...

    مزید پڑھیے

    مشکوک لوگ

    ’’شکر ہے کہ میں ان میں سے نہیں ہوں۔‘‘ باتیں سنتے سنتے اس نے سوچا اور اطمینان کا سانس لیا، ایک تو حسنین تھا، ایک عارف تھا، اور ایک وہ خود، پھر شفیق آگیا۔ ’’آبھئی شفیق!‘‘ عارف کہنے لگا، ’’یار تو نظر نہیں آیا؟‘‘ ’’میں وہاں پہنچا تھا مگر پھر میں پلٹ ...

    مزید پڑھیے

    دہلیز

    کوٹھری کی دہلیز اس کے نزدیک اندھیرے دیس کی سرحد تھی، مٹی میں اٹی چوکھٹ لانگتے ہوئے دل دھیرے دھیرے دھڑکنے لگتا، اور اندر جاتے جاتے وہ پلٹ پڑتی، اس کوٹھری سے اس کا رشتہ کئی دفعہ بدلا تھا، آگے وہ ایک مانوس بستی تھی، مانوس میٹھے اندھیرے کی بستی، گلی آنگن کی جلتی ملتی دھوپ میں ...

    مزید پڑھیے

    شرم الحرم

    ’’مسٹر مصطفےٰ فائق تمہارا گھر کہاں تھا؟‘‘ مصطفےٰ فائق نے سامنے میز پر پڑے ہوئے نقشے کو سامنے سرکایا، انگلی رکھ کر کہا، ’’میرا گھر اس جگہ ہے۔‘‘ ’’یہ تو سرحد پر ہے، اس کا مطلب یہ ہے کہ تمہارا گھر تو گیا۔‘‘ مصطفےٰ فائق رکا، پھر دانت چبا کر بولا، ’’میرا گھر نہیں جا ...

    مزید پڑھیے

    محل والے

    بڑی بھابھی بھی یہی کہتی تھیں کہ انھوں نے اپنے ہاتھ سے جج صاحب کی تصویر صندوق میں رکھی تھی، نہ معلوم یہ بڑی بھابھی کی بھول تھی یا راستے میں کوئی واردات گزری، بہرحال جب پاکستان آکر سامان کھولا گیا تو جج صاحب کی تصویر غائب تھی، جج صاحب کی تصویر کے ساتھ تو یہ سانحہ گزرا اور محل کو ...

    مزید پڑھیے

    انتظار

    ’’یار کب آئے گا وہ، مجھے تو نیند آنے لگی۔‘‘ ’’ابھی سے؟ ابھی کون سی آدھی رات ہو گئی۔‘‘ ’’یارمیری عجب عادت ہے، ویسے میں رات بھر جاگ لوں، لیکن اگر کسی کا انتظار کرنے کو کہا جائے تو پھر میری آنکھوں میں نیند تیرنے لگتی ہے۔‘‘ ’’فضول آدمی۔۔۔‘‘ کنجی آنکھوں والا بولا، ...

    مزید پڑھیے

    سیڑھیاں

    بشیر بھائی ڈیڑھ دو منٹ تک بالکل چپ بیٹھے رہے، یہاں تک کہ اختر کو بے کلی بلکہ فکر سی ہونے لگی، انھوں نے آہستہ سے ایک ٹھنڈا سانس لیا اور ذرا حرکت کی تو اختر کی جان میں جان آئی مگر ساتھ میں ہی یہ دھڑکا کہ نہ جانے ان کی زبان سے کیا نکلے۔ ’’وقت کیا تھا؟‘‘ ’’وقت؟‘‘ اختر سوچ میں پڑ ...

    مزید پڑھیے

    کچھوے

    ودّیا ساگر چپ ہو گیا تھا۔ اس نے بھکشوؤں کو اونچی آوازوں سے بولتے سنا، لڑتے دیکھا اور چپ ہوگیا، سنتا رہا، اور چپ رہا، پھر ان کے بیچ سے اٹھا اور نگر سے باہر نگر باسیوں سے ایک شال کے پیڑ کے نیچے سمادھی لگا کر بیٹھ گیا، اور کنول کے ایک پھول پر نظریں جمائیں جو پھولا، مسکایا اور مرجھا ...

    مزید پڑھیے

    پسماندگان

    ہاشم خان اٹھایئس برس کا کڑیل جوان، لمبا تڑنگا، سرخ و سفید جسم آن کی آن میں چٹ پٹ ہو گیا۔ کمبخت مرض بھی آندھی و دھاندی آیا۔ صبح کو ہلکی حرارت تھی، شام ہوتے ہوتے بخار تیز ہو گیا۔ صبح جب ڈاکٹر آیا تو پتہ چلا کہ سرسام ہو گیا ہے۔ غریب ماں باپ نے اپنی سی سب کچھ کر ڈالی۔ دن بھر میں ڈاکٹر ...

    مزید پڑھیے

    بادل

    وہ بادلوں کی تلاش میں دور تک گیا۔ گلی گلی گھومتا ہوا کچی کوئیا پہنچا۔ وہاں سے کچے رستے پر پڑلیا اور کھیت کھیت چلتا چلا گیا۔ مخالف سمت سےایک گھسیارا گھاس کی گٹھری سر پر رکھے چلا آرہا تھا۔ اسے اس نے روکا اور پوچھا کہ ’’ادھر بادل آئے تھے؟‘‘ ’’بادل؟‘‘ گھسیارے نے اس تعجب سے کہا ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 5