Intizar Hussain

انتظار حسین

ممتاز ترین فکشن رائیٹر ، اپنے منفرد حکایتی اسلوب اور تقسیم کے تجربے کے تخلیقی بیان کے لیے معروف۔ مین بکر پرائز کے لیے شارٹ لسٹ کیے جانے والے پہلے اردو ادیب ۔

Most prominent fiction writer, known for his stories woven around the experience of Partition and for his individual style of telling tales. The first Urdu writer to have been shortlisted for Man Booker prize.

انتظار حسین کے تمام مواد

16 مضمون (Articles)

    انتظار حسین کا اشک بار افسانہ : شرم الحرم ، آخری قسط

    مسجد اقصیٰ

    بھرے ہوئے مجمع میں سے ایک شخص چلاّیا، "عبد الناصر کی ماں عبد الناصر کی موت پر روئے ، کیا وہ ہم سے تلواریں نیام میں ڈالنے کو کہے گا؟" تب صاحبِ ریش اعرابی نے زاری کی اور کہا کہ "ہم سب عربوں کی مائیں ہمارے سب کے سوگ میں بیٹھیں کہ تلواریں ہماری کند ہوگئیں اور ہم نے انہیں اپنی   نیاموں میں فقط رقص کے لیے سنبھال لیا۔"

    مزید پڑھیے

    انتظار حسین کا اشک بار افسانہ : شرم الحرم ، پہلی قسط

    معرکہ سخت تھا، اس ہنگام میں ایک  انسان  ٹیلے پر چڑھا اور پکارا کہ 'اے غافلو!عمان ڈھے گیا'، مَیں نے نعرہ مارا کہ' میں قائم ہوں'، پھر اس نے صدا دی کہ' دمشق ڈھے گیا'، مَیں چِلاّیا کہ' میں قائم ہوں، 'پھر اس نے نعرہ مارا 'قاہرہ ڈھےگیا'  ، مَیں پکارا کہ مَیں مگر قائم ہوں ، پھر اس  نے کہا کہ 'اے غافلو ،  بیت المقدس ڈھے گیا'، تب مَیں نے زاری کی اور کہا کہ' میں ڈھے گیا ہوں 'اور میں نے اپنی گنہگار آنکھوں سے دیکھا کہ بیت المقدس ڈھے رہا ہے اور آدمی ایسے بکھر رہے ہیں جیسے تیز جھکڑ میں تنکے بکھرتے ہیں۔"

    مزید پڑھیے

    ڈیڑھ بات اپنے افسانے پر

    میں پناہ مانگتا ہوں ہوں اپنے اس قاری سے، جس نے ’دن‘ پڑھا اور کہا کہ کہانی تشنہ ہے کہ تحسینہ اور ضمیر کا اختلاط تو ہوا ہی نہیں اور میں پناہ مانگتا ہوں اس قاری سے جس نے ’بستی‘ پڑھا، صابرہ کو دیکھا اور سوال اٹھایا کہ انتظار حسین کے یہاں عورت کیوں نظر نہیں آتی۔ عورت، جنسی ...

    مزید پڑھیے

    ادب کی الف، ب، ت

    میری نانی اماں نے تو خیر مغلوں کا سکہ بھی دیکھا تھا مگر میں نے بچپن میں بس دو سکے دیکھے۔ ملکہ کی اکنی جو بہت گھس گئی تھی اور جارج پنجم کا روشن اور ابھری مورت والا پیسا۔ اب یہ دونوں سکے ٹکسال باہر ہیں۔ حالانکہ عظیم انسان کی اصطلاح اب بھی چالو ہے۔ اصطلاحیں استعارے اور تصورات سکے ...

    مزید پڑھیے

تمام

41 افسانہ (Story)

    ہڈیوں کا ڈھانچ

    ایک سال شہر میں سخت قحط پڑا کہ حلال و حرام کی تمیز اٹھ گئی۔ پہلے چیل کوے کم ہوئے، پھر کتے بلیاں تھوڑی ہونے لگیں۔ کہتے ہیں کہ قحط پڑنے سے پہلے یہاں ایک شخص مرکر جی اٹھا تھا۔ وہ شخص جو مرکر جی اٹھا تھا اس کے تصور میں سماگیا۔ اس نے اس تصور کو فراموش کرنے کی بہت کوشش کی۔ لیکن وہ تصور ...

    مزید پڑھیے

    مشکوک لوگ

    ’’شکر ہے کہ میں ان میں سے نہیں ہوں۔‘‘ باتیں سنتے سنتے اس نے سوچا اور اطمینان کا سانس لیا، ایک تو حسنین تھا، ایک عارف تھا، اور ایک وہ خود، پھر شفیق آگیا۔ ’’آبھئی شفیق!‘‘ عارف کہنے لگا، ’’یار تو نظر نہیں آیا؟‘‘ ’’میں وہاں پہنچا تھا مگر پھر میں پلٹ ...

    مزید پڑھیے

    دہلیز

    کوٹھری کی دہلیز اس کے نزدیک اندھیرے دیس کی سرحد تھی، مٹی میں اٹی چوکھٹ لانگتے ہوئے دل دھیرے دھیرے دھڑکنے لگتا، اور اندر جاتے جاتے وہ پلٹ پڑتی، اس کوٹھری سے اس کا رشتہ کئی دفعہ بدلا تھا، آگے وہ ایک مانوس بستی تھی، مانوس میٹھے اندھیرے کی بستی، گلی آنگن کی جلتی ملتی دھوپ میں ...

    مزید پڑھیے

    شرم الحرم

    ’’مسٹر مصطفےٰ فائق تمہارا گھر کہاں تھا؟‘‘ مصطفےٰ فائق نے سامنے میز پر پڑے ہوئے نقشے کو سامنے سرکایا، انگلی رکھ کر کہا، ’’میرا گھر اس جگہ ہے۔‘‘ ’’یہ تو سرحد پر ہے، اس کا مطلب یہ ہے کہ تمہارا گھر تو گیا۔‘‘ مصطفےٰ فائق رکا، پھر دانت چبا کر بولا، ’’میرا گھر نہیں جا ...

    مزید پڑھیے

    محل والے

    بڑی بھابھی بھی یہی کہتی تھیں کہ انھوں نے اپنے ہاتھ سے جج صاحب کی تصویر صندوق میں رکھی تھی، نہ معلوم یہ بڑی بھابھی کی بھول تھی یا راستے میں کوئی واردات گزری، بہرحال جب پاکستان آکر سامان کھولا گیا تو جج صاحب کی تصویر غائب تھی، جج صاحب کی تصویر کے ساتھ تو یہ سانحہ گزرا اور محل کو ...

    مزید پڑھیے

تمام