سفر
آوازیں رات کی خاموشی میں اوجھل ہونے کا سندیسہ لائی ہیں چاند کے آدھے ٹکڑے پر کچھ خوابوں کی تدفین ہوئی ہے گھڑے کا پانی قطرہ قطرہ ڈول رہا ہے دیواروں کی مٹی میں برسوں سے گوندھی کچھ پوروں کا لمس اچانک قلب کدے میں چیخ پڑا ہے رات کے کالے توے پر وحشت کی روٹی پکنے کو تیار پڑی ہے گھڑی کی ...