Hafeez Jalandhari

حفیظ جالندھری

مقبول رومانی شاعر ، ملکہ پکھراج نے ان کی نظم ’ ابھی تو میں جوان ہوں‘ کو گا کر شہرت دی ، پاکستان کا قومی ترانہ لکھا

Popular romantic poet made famous by Malika Pukhraj by singining ghazal "abhi to main jawan huun". Wrote the National Anthem of Pakistan.

حفیظ جالندھری کی نظم

    کرشن کنھیا

    اے دیکھنے والو اس حسن کو دیکھو اس راز کو سمجھو یہ نقش خیالی یہ فکرت عالی یہ پیکر تنویر یہ کرشن کی تصویر معنی ہے کہ صورت صنعت ہے کہ فطرت ظاہر ہے کہ مستور نزدیک ہے یا دور یہ نار ہے یا نور دنیا سے نرالا یہ بانسری والا گوکل کا گوالا ہے سحر کہ اعجاز کھلتا ہی نہیں راز کیا شان ہے واللہ کیا ...

    مزید پڑھیے

    مدرسے کا ایک ہی کمرہ

    ماسٹر جی باہر گئے ہیں ماسٹر جی گئے ذرا باہر اب نظر کیا رہے کتابوں پر دل ہی دل میں ہیں سارے لڑکے شاد گویا قیدی تھے اب ہوئے آزاد اب کتابیں کہاں سبق کس کا پڑھنا وڑھنا خیال سے کھسکا ایک ہنستا ہے ایک گاتا ہے اور اک چٹکیاں بجاتا ہے ایک بیٹھے ہی بیٹھے سوتا ہے اور اک جھوٹ موٹ روتا ہے مشورے ...

    مزید پڑھیے

    میری شاعری

    مری شاعری ہے نظاروں کی دنیا یہ نغمہ سرا جوئباروں کی دنیا یہ ہنگامہ زار آبشاروں کی دنیا فلک آشنا کوہساروں کی دنیا یہ پھولوں کی بستی بہاروں کی دنیا یہی ہے مرے شاہ کاروں کی دنیا مری شاعری ہے نظاروں کی دنیا مری شاعری چاند تاروں کی دنیا یہ رنگیں گھروندا طلسم زمانہ کھلونوں کا ہے اک ...

    مزید پڑھیے

    بسنتی ترانہ

    لو پھر بسنت آئی پھولوں پہ رنگ لائی چلو بے درنگ لب آب گنگ بجے جل ترنگ من پر امنگ چھائی پھولوں پہ رنگ لائی لو پھر بسنت آئی آفت گئی خزاں کی قسمت پھری جہاں کی چلے مے گسار سوئے لالہ زار مئے پردہ دار شیشے کے در سے جھانکی قسمت پھری جہاں کی آفت گئی خزاں کی کھیتوں کا ہر چرندہ باغوں کا ہر ...

    مزید پڑھیے

    طوفانی کشتی

    دریا چڑھاؤ پر ہے اور بوجھ ناؤ پر ہے پہنائے آب سارا ہے کوچ کا اشارا ہوش آزما نظارا موجوں کے منہ میں کف ہے اک شور ہر طرف ہے مرگ آفریں ہے دھارا اور دور ہے کنارا کوئی نہیں سہارا تیغ آزما ہیں لہریں تیغیں ہیں یا ہیں لہریں توبہ ہوا کی تیزی موج فنا کی تیزی ہے کس بلا کی تیزی تدبیر ناخدا ...

    مزید پڑھیے

    گوٹے کی چنری

    دیکھ بوا مری گوٹے کی چنری آ ہا جی گل ناری چنری رنگ رنگیلی پیاری چنری ململ کی اک تاری چنری نازک نازک ساری چنری دیکھ بوا مری گوٹے کی چنری امی کے کچھ جی میں آیا گوٹے کا اک تھان منگایا چنری پر سارا چپکایا ہر کونے پر پھول بنایا دیکھ بوا مری گوٹے کی چنری لچکا ہے ہاتھوں میں لچکتا گوٹا ہے ...

    مزید پڑھیے

    سونے والو جاگو

    جاگو سونے والو جاگو وقت کے کھونے والو جاگو باغ میں چڑیاں بول رہی ہیں کلیاں آنکھیں کھول رہی ہیں پھول خوشی سے جھوم رہے ہیں پتوں کا منہ چوم رہے ہیں جاگ اٹھے دریا اور نہریں جاگ اٹھیں موجیں اور لہریں ناؤ چلانے والے جاگے پار لگانے والے جاگے ساری دنیا جاگ رہی ہے کام کی جانب بھاگ رہی ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 3 سے 3