Hafeez Jalandhari

حفیظ جالندھری

مقبول رومانی شاعر ، ملکہ پکھراج نے ان کی نظم ’ ابھی تو میں جوان ہوں‘ کو گا کر شہرت دی ، پاکستان کا قومی ترانہ لکھا

Popular romantic poet made famous by Malika Pukhraj by singining ghazal "abhi to main jawan huun". Wrote the National Anthem of Pakistan.

حفیظ جالندھری کی نظم

    دھنک

    آج بادل خوب برسا اور برس کر کھل گیا گلستاں کی ڈالی ڈالی پتا پتا دھل گیا دیکھنا کیا دھل گیا سارے کا سارا آسماں اودا اودا نیلا نیلا پیارا پیارا آسماں ہٹ گیا بادل کا پردہ مل گئی کرنوں کو راہ سلطنت پر اپنی پھر خورشید نے ڈالی نگاہ دھوپ میں ہے گھاس پر پانی کے قطروں کی چمک مات ہے اس وقت ...

    مزید پڑھیے

    عید

    چاند جب عید کا نظر آیا حال کیا پوچھتے ہو خوشیوں کا آسماں پر ہوائیاں چھوٹیں نوبتیں مسجدوں میں بجنے لگیں شکر سب خاص و عام کرنے لگے اور باہم سلام کرنے لگے ننھے بچے ہیں خاص کر مسرور کہتے ہیں عید اب ہے کتنی دور مائیں کہتی ہیں کچھ نہیں اب دور صبح آ جائے گی یہاں پہ ضرور آؤ کھا پی کے سو ...

    مزید پڑھیے

    توبہ نامہ

    اف وہ راوی کا کنارہ وہ گھٹا چھائی ہوئی شام کے دامن میں سبزے پر بہار آئی ہوئی وہ شفق کے بادلوں میں نیلگوں سرخی کا رنگ اور راوی کی طلائی نقرئی لہروں میں جنگ شہ درے میں آم کے پیڑوں پہ کوئل کی پکار ڈالیوں پر سبز پتوں سرخ پھولوں کا نکھار وہ گلابی عکس میں ڈوبی ہوئی چشم حباب اور نشے ...

    مزید پڑھیے

    کوا

    آگے پیچھے دائیں بائیں کائیں کائیں کائیں کائیں صبح سویرے نور کے تڑکے منہ دھو دھا کر ننھے لڑکے بیٹھتے ہیں جب کھانا کھانے کوے لگتے ہیں منڈلانے توبہ توبہ ڈھیٹ ہیں کتنے کوے ہیں یا کالے فتنے لاکھ ہنکاؤ لاکھ اڑاؤ منہ سے چیخو ہاتھ ہلاؤ گھورو گھڑکو یا دھتکارو کوئی چیز اٹھا کر مارو کوے ...

    مزید پڑھیے

    فرصت کی تمنا میں

    یوں وقت گزرتا ہے فرصت کی تمنا میں جس طرح کوئی پتا بہتا ہوا دریا میں ساحل کے قریب آ کر چاہے کہ ٹھہر جاؤں اور سیر ذرا کر لوں اس عکس مشجر کی جو دامن دریا پر زیبائش دریا ہے یا باد کا وہ جھونکا جو وقف روانی ہے اک باغ کے گوشے میں چاہے کہ یہاں دم لوں دامن کو ذرا بھر لوں اس پھول کی خوشبو ...

    مزید پڑھیے

    سخت گیر آقا

    ایک بے تکی نظم آج بستر ہی میں ہوں کر دیا ہے آج میرے مضمحل اعضا نے اظہار بغاوت برملا میرا جسم ناتواں میرا غلام باوفا واقعی معلوم ہوتا ہے تھکا ہارا ہوا اور میں ایک سخت گیر آقا۔۔۔ زمانے کا غلام کس قدر مجبور ہوں پیٹ پوجا کے لیے دو قدم بھی اٹھ کے جا سکتا نہیں میرے چا کر پاؤں شل ہیں جھک ...

    مزید پڑھیے

    مچھلیوں کے ماسٹر جی

    ننھی ہو تم بچی ہو تم سب عقل کی کچی ہو تم آؤ مری باتیں سنو چالیں سنو گھاتیں سنو استاد کی ہر بات کو اپنی گرہ میں باندھ لو جب تم جواں ہو جاؤ گی مچھلی کی ماں ہو جاؤ گی پھر یاد آئیں گی تمہیں لہرے دکھائیں گی تمہیں باتیں ہماری مچھلیو اے پیاری پیاری مچھلیو روہو کی بیٹی کان دھر سانول کی بچی ...

    مزید پڑھیے

    ارشاد کی یاد میں

    اک بار پھر وطن میں گیا جا کے آ گیا لخت جگر کو خاک میں دفنا کے آ گیا ہر ہم سفر پہ خضر کا دھوکا ہوا مجھے آب بقا کی راہ سے کترا کے آ گیا حور لحد نے چھین لیا تجھ کو اور میں اپنا سا منہ لیے ہوئے شرما کے آ گیا دل لے گیا مجھے تری تربت پہ بار بار آواز دے کے بیٹھ کے اکتا کے آ گیا رویا کہ تھا جہیز ...

    مزید پڑھیے

    دھنیا

    فندک فندک فندک فک دھنک دھنک دھن دھنک دھنک تانت بجی اور نکلا راگ روئی بنی صابن کا جھاگ کیسی چھنتی جاتی ہے بادل بنتی جاتی ہے کتنا ڈھیر ہوا آہا میں اس ڈھیر پہ کودوں گا کوئی چوٹ نہ آئے گی روئی مگر دب جائے گی اتی روئی اتنا ڈھیر ہو گئی بارہ تیرہ سیر لے اب روئی ہو گئی صاف بھر لے تکیے اور ...

    مزید پڑھیے

    تکیہ

    امارت اور شوکت اور سرمائے کی تصویریں یہ ایوانات سب ہیں حال ہی کی تازہ تعمیریں ادھر کچھ فاصلے پر چند گھر تھے کاشت کاروں کے جہاں اب کارخانے بن گئے سرمایہ داروں کے مویشی ہو گئے نیلام کیوں یہ کوئی کیا جانے کچہری جانے ساہوکار جانے یا خدا جانے زمیں داروں کو جا کر دیکھ لے جو بھی ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 3