Gulzar Bukhari

گلزار بخاری

گلزار بخاری کے قطعہ

    عقابی روح

    ادھر جھپٹے ادھر پلٹے اسے جکڑا اسے پکڑا لہو کو گرم رکھنے کے بہانے ہیں اڑانوں میں ہر اک لڑکی نظر آتی ہے ان کو فاختہ جیسی عقابی روح جب بیدار ہوتی ہے جوانوں میں

    مزید پڑھیے

    فال

    کلام شاعر مشرق سے فال اک روز لی میں نے ہوا دشوار جب جینا کرائے کے مکانوں میں کہاں جاؤں کروں کیا جب یہ پوچھا تو جواب آیا تو شاہیں ہے بسیرا کر پہاڑوں کی چٹانوں میں

    مزید پڑھیے

    رضا

    خودی کو لے گئے کچھ آدمی اتنی بلندی پر تکبر میں لگے کہنے مقام کبریا کیا ہے اب ایسی صورت حالات میں کیسے یہ ہے ممکن خدا بندے سے خود پوچھے بتا تیری رضا کیا ہے

    مزید پڑھیے