Gopi Chand Narang

گوپی چند نارنگ

ممتاز ناقد اور دانشور۔ اردو میں مابعدجدیدیت کےادبی جحان کو متعارف کرانے کے لیے معروف

گوپی چند نارنگ کے مضمون

    کلاسیکی اردو شاعری اور ملی جلی معاشرت

    شاعری کو من کی موج کہا گیا ہے یعنی یہ الفاظ کے ذریعہ اظہار ہے داخلی کیفیات اور جذبات کا۔ داخلی کیفیتیں عالم گیر ہوتی ہیں، مثلاً محبت اور نفرت، غم اور خوشی، امید اور ناامیدی، حسرتوں کا نکلنا یا ان کا خون ہو جانا۔ یہ سب جذبے اور تخیلی تجربے کی مختلف صورتیں ہیں۔ جغرافیائی یا سماجی ...

    مزید پڑھیے

    اردو اور ہندی کا لسانی اشتراک۔۲

    اردو اور ہندی کے رشتے کے بارے میں یہ سوال اکثر اٹھایا جاتا ہے کہ اردو اور ہندی ایک زبان ہیں یا دو زبانیں۔ بعض حضرات انہیں ایک زبان کے دو اسلوب بھی مانتے ہیں اور اسالیب کی اس تفریق کی ذمہ داری نئی بورژواژی کے سر ڈالتے ہیں جس نے دونوں کے بولنے والوں کو الگ الگ اپنی لسانی میراث کا ...

    مزید پڑھیے

    اردو اور ہندی کا لسانی اشتراک۔۱

    جتنا گہرا رشتہ اردو اور ہندی میں ہے شاید دنیا کی کسی دو زبانوں میں نہیں۔ دونوں کی بنیاد اور ڈول اور کینڈا بالکل ایک ہیں۔ یہاں تک کہ کئی بار دونوں زبانوں کو ایک سمجھ لیا جاتا ہے۔ دونوں ایک ہی سرچشمے سے پیدا ہوئیں، جس کے بعد دونوں کا ارتقا الگ الگ سمتوں میں ہوا اور دو اہم لسانی اور ...

    مزید پڑھیے

    قصہ اردو زبان کا

    اردو زبان کی پیدائش کا قصہ اس لحاظ سے ہندستانی زبانوں میں شاید سب سے زیادہ دلچسپ ہے کہ یہ ریختہ زبان بازاروں، درباروں اور خانقاہوں میں سر راہ گذر پڑے پڑے ایک دن اس مرتبے کو پہنچی کہ اس کے حسن اور تمول پر دوسری زبانیں رشک کرنے لگیں۔ دکن میں تو خیر اسے سازگار ماحول ملا تھا، اور ...

    مزید پڑھیے

    اردو رسم الخط: ایک تاریخی بحث

    (نوٹ: کچھ عرصہ ہوا ’’دوست‘‘ میں خواجہ احمد عباس کا ایک مضمون (دھرم یگ) ہندی سے ترجمہ کرکے شائع کیا گیا تھا۔ اس میں خواجہ صاحب نے اردو والوں کو مشورہ دیا تھا کہ وہ اپنا رسم الخط دیوناگری کر لیں۔ ’’دوست‘‘ کی جانب سے اس کا جواب دیا گیا، اس کے بعد کافی دیر تک یہ بحث دلچسپ طریقہ پر ...

    مزید پڑھیے

    ادبی تنقید اور اسلوبیات

    بعض لوگ اسلوبیات کو ایک ہوّا سمجھنے لگے ہیں۔ اسلوبیات کا ذکر اردو میں اب جس طرح جاوبیجا ہونے لگا ہے، اس سے بعض لوگوں کی اس ذہنیت کی نشاند ہی ہوتی ہے کہ وہ اسلوبیات سے خوف زدہ ہیں۔ اسلوبیات نے چند برسوں میں اتنی ساکھ تو بہرحال قائم کرلی ہے کہ اب اس کو نظر انداز کرنا آسان نہیں ...

    مزید پڑھیے

    پرانوں کی اہمیت

    پران ہندستانی دیو مالا اور اساطیر کے قدیم ترین مجموعے ہیں۔ ہندستانی ذہن و مزاج کی، آریائی اور دراوڑی عقائد اور نظریات کے ادغام کی، نیز قدیم ترین قبل تاریخ زمانے کی جیسی ترجمانی پرانوں کے ذریعے سے ہوتی ہے، کسی اور ذریعے سے ممکن نہیں۔ یہ الہامی کتابوں سے بھی زیادہ مقبول اور ہر ...

    مزید پڑھیے

    ہندوستانی فکر و فلسفہ اور اردو غزل

    بظاہر غزل اور فلسفے کا ربط عجیب سا معلوم ہوتا ہے۔ غزل خالص جمالیاتی شاعری ہے جو جذبے اور وجدان کے پروں سے اڑتی ہے، یہ بیان ہے وارداتوں اور حسن وعشق کی گھاتوں کا۔ عشق اور عقل دو متضاد قوتیں ہیں۔ چنانچہ عشقیہ شاعری میں بظاہر فلسفے کی باتوں کے لیے گنجائش نہ ہونا چاہیے۔ لیکن اصلیت ...

    مزید پڑھیے

    مابعد جدیدیت، کچھ روشن زاویے

    مابعد جدیدیت یعنی جدیدیت کے بعد کے ادبی منظر نامہ کی بحث اب اردو کے تقریباً تمام رسائل وجرائد میں پھیل چکی ہے۔ نئے اور پرانے لوگ اس میں شریک ہیں۔ پرانے رسالوں مثلاً شاعر، شب خون، کتاب نما، سب رس، ایوان اردو، افکار، فنون، اوراق وغیرہ میں بھی ان بحثوں کی گونج دیکھی جا سکتی ہے۔ ...

    مزید پڑھیے

    ترقی پسندی، جدیدیت، مابعد جدیدیت

    ان تینوں میں سے کوئی بھی میرا ذاتی مسئلہ نہیں، ترقی پسندی، جدیدیت نہ مابعد جدیدیت۔ لیکن اس وقت صورت حال کیا ہے، کیا ہو رہا ہے اور ہم کدھر جا رہے ہیں؟ نئی نسل کے لکھنے والے بالخصوص پچہتر اسّی کے بعد ابھرنے والے شاعر و افسانہ نگار کیوں بار بار اپنی برات کا اظہار کرتے ہیں، کیوں ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2