مجھ کو غریب اور قرض دار دیکھ کر
مجھ کو غریب اور قرض دار دیکھ کر مجھ سے وہ دور ہے مجھے بیکار دیکھ کر پیدل ہمیں جو دیکھ کے کتراتے تھے کبھی اب لفٹ مانگتے ہیں وہی کار دیکھ کر عشاق سارے مر گئے ان کے تو دیکھیے پچھتا رہے ہیں اب ہمیں بیمار دیکھ کر اب رہنمائی کرنے سے کترا رہے ہیں سب مشہور رہنا کو سر دار دیکھ کر کل رات ...