Ghaus Siwani

غوث سیوانی

غوث سیوانی کی غزل

    تمہارے شہر میں آنگن نہیں ہے

    تمہارے شہر میں آنگن نہیں ہے کہیں تلسی نہیں چندن نہیں ہے کلب میں ملتے ہیں رادھا کنھیا کہ جمنا تٹ نہیں مدھوبن نہیں ہے یہاں ہر اور آتش ہے دھواں ہے کہیں بھی آج کل ساون نہیں ہے امیری کا بدن سونے سے پیلا غریبی کے لئے اترن نہیں ہے وہ دیکھیں کس طرح دل کی سیاہی کہ ان کے پاس اب درپن نہیں ...

    مزید پڑھیے

    بھیگی بھیگی برکھا رت کے منظر گیلے یاد کرو

    بھیگی بھیگی برکھا رت کے منظر گیلے یاد کرو دو ہونٹ رسیلے یاد کرو دو نین کٹیلے یاد کرو تم ساتھ ہمارے چلتے تھے صحرا بھی سہانا لگتا تھا گل پوش دکھائی دیتے تھے سب ریت کے ٹیلے یاد کرو گھنگرو کی صدائیں آتی تھیں سنتور کبھی بج اٹھتے تھے ماحول میں گونجا کرتے تھے سنگیت رسیلے یاد کرو ہم ...

    مزید پڑھیے

    دل کی نیا دو نینوں کے موہ میں ڈوبی جائے

    دل کی نیا دو نینوں کے موہ میں ڈوبی جائے ڈگ مگ ڈولے ہائے رے نیا ڈگ مگ ڈولے ہائے کالے کالے میگھا برسیں کل دھرتی مسکائے سوندھی ماٹی کی خوشبو سے سارا جگ بھر جائے تن بھی بھیگے من بھی بھیگے ساون رس برسائے شیتل شیتل جل برہن کے من میں آگ لگائے یہ موسم پاگل پرویا من مدرا چھلکائے بن چٹھی ...

    مزید پڑھیے

    کیسا ہوگا دیس پیا کا کیسا پیا کا گاؤں رے

    کیسا ہوگا دیس پیا کا کیسا پیا کا گاؤں رے کیسی ہوگی دھوپ وہاں کی کیسی وہاں کی چھاؤں رے چاندی جیسے پیڑ وہاں کے ہیرے موتی پھول و پھل سونے کی پیلی دھرتی پر رکھتے ہوں گے پاؤں رے پی پی پپیہے بولتے ہوں گے کانوں میں رس گھولتے ہوں گے ٹھمری ہوگی کوئل کی کو کجری کاگا کی کاؤں رے کانہا ہوں ...

    مزید پڑھیے