Ganesh Bihari Tarz

گنیش بہاری طرز

گنیش بہاری طرز کی غزل

    سانسوں کی جل ترنگ پر نغمۂ عشق گائے جا

    سانسوں کی جل ترنگ پر نغمۂ عشق گائے جا اے مری جان آرزو تو یوں ہی مسکرائے جا حسن خرام ناز سے جادو نئے جگائے جا جب بھی جہاں پڑیں قدم پھول وہیں کھلائے جا آگ لگا کے ہنس کبھی بن کے گھٹا برس کبھی بکھرا کے زلف عنبریں ہوش مرے اڑائے جا برسوں کے بعد آنکھوں میں چھلکی ہے پیار کی شراب بند نہ ...

    مزید پڑھیے

    جسم تو مٹی میں ملتا ہے یہیں مرنے کے بعد

    جسم تو مٹی میں ملتا ہے یہیں مرنے کے بعد اس کو کیا روئیں جو مرتا ہی نہیں مرنے کے بعد فرض پر قربان ہونے کا اک اپنا حسن ہے اور ہو جاتا ہے کچھ انساں حسیں مرنے کے بعد اک یہی غم کھائے جاتا ہے کہ اس کا ہوگا کیا کون رکھے گا مرا حسن یقیں مرنے کے بعد یہ محل یہ مال و دولت سب یہیں رہ جائیں ...

    مزید پڑھیے

    کتنے جملے ہیں کہ جو روپوش ہیں یاروں کے بیچ

    کتنے جملے ہیں کہ جو روپوش ہیں یاروں کے بیچ ہم بھی مجرم کی طرح خاموش ہیں یاروں کے بیچ کیا کہیں کس نے بہاروں کو خزاں ساماں کیا دیکھنے میں تو سبھی گل پوش ہیں یاروں کے بیچ یہ بھی سچ ہے گھر کے بھیدی نے کیا گھر کو تباہ یہ بھی لگتا ہے کہ سب نردوش ہیں یاروں کے بیچ کیا پتہ کب خون کا پیاسا ...

    مزید پڑھیے

    رہ عشق میں غم زندگی کی بھی زندگی سفری رہی

    رہ عشق میں غم زندگی کی بھی زندگی سفری رہی کبھی نذر خاک سفر رہی کبھی موتیوں سے بھری رہی تری اک نگاہ سے ساقیا وہ بہار بے خبری رہی گل تر وہی گل تر رہا وہی ڈال ڈال ہری رہی تری بے رخی کی نگاہ تھی کہ جو ہر خطا سے بری رہی مری آرزو کی شراب تھی کہ جو جام جام بھری رہی دم مرگ بھی مری حسرتیں ...

    مزید پڑھیے

    سامنے آنکھوں کے گھر کا گھر بنے اور ٹوٹ جائے

    سامنے آنکھوں کے گھر کا گھر بنے اور ٹوٹ جائے کیا کرے وہ جس کا دل پتھر بنے اور ٹوٹ جائے ہائے رے ان کے فریب وعدۂ فردا کا جال دیکھتے ہی دیکھتے اک در بنے اور ٹوٹ جائے حادثوں کی ٹھوکروں سے چور ہونا ہے تو پھر کیوں نہ خاموشی سے دل ساغر بنے اور ٹوٹ جائے ہم بھی لے لیں لطف تیر نیم کش گر وہ ...

    مزید پڑھیے

    دوستی اپنی جگہ اور دشمنی اپنی جگہ

    دوستی اپنی جگہ اور دشمنی اپنی جگہ فرض کے انجام دینے کی خوشی اپنی جگہ ہم تو سرگرم سفر ہیں اور رہیں گے عمر بھر منزلیں اپنی جگہ آوارگی اپنی جگہ پتھروں کے دیس میں شیشے کا ہے اپنا وقار دیوتا اپنی جگہ اور آدمی اپنی جگہ گیان مانا ہے بڑا بھکتی بھی لیکن کم نہیں آگہی اپنی جگہ دیوانگی ...

    مزید پڑھیے

    ماحول سازگار کرو میں نشے میں ہوں

    ماحول سازگار کرو میں نشے میں ہوں ذکر نگاہ یار کرو میں نشے میں ہوں اے گردشو تمہیں ذرا تاخیر ہو گئی اب میرا انتظار کرو میں نشے میں ہوں میں تم کو چاہتا ہوں تمہیں پر نگاہ ہے ایسے میں اعتبار کرو میں نشے میں ہوں ایسا نہ ہو کہ سخت کا ہو سخت تر جواب یارو سنبھل کے وار کرو میں نشے میں ...

    مزید پڑھیے

    اہل دل کے واسطے پیغام ہو کر رہ گئی

    اہل دل کے واسطے پیغام ہو کر رہ گئی زندگی مجبوریوں کا نام ہو کر رہ گئی ہو گئے برباد تیری آرزو سے پیشتر زیست نذر گردش ایام ہو کر رہ گئی توبہ توبہ اس نگاہ مست کی سرشاریاں دیر پا توبہ بھی غرق جام ہو کر رہ گئی اس نگاہ ناز کو تو کوئی کچھ کہتا نہیں اور محبت کی نظر بدنام ہو کر رہ گئی ہر ...

    مزید پڑھیے