سانسوں کی جل ترنگ پر نغمۂ عشق گائے جا
سانسوں کی جل ترنگ پر نغمۂ عشق گائے جا اے مری جان آرزو تو یوں ہی مسکرائے جا حسن خرام ناز سے جادو نئے جگائے جا جب بھی جہاں پڑیں قدم پھول وہیں کھلائے جا آگ لگا کے ہنس کبھی بن کے گھٹا برس کبھی بکھرا کے زلف عنبریں ہوش مرے اڑائے جا برسوں کے بعد آنکھوں میں چھلکی ہے پیار کی شراب بند نہ ...