Ganesh Bihari Tarz

گنیش بہاری طرز

گنیش بہاری طرز کے تمام مواد

8 غزل (Ghazal)

    سانسوں کی جل ترنگ پر نغمۂ عشق گائے جا

    سانسوں کی جل ترنگ پر نغمۂ عشق گائے جا اے مری جان آرزو تو یوں ہی مسکرائے جا حسن خرام ناز سے جادو نئے جگائے جا جب بھی جہاں پڑیں قدم پھول وہیں کھلائے جا آگ لگا کے ہنس کبھی بن کے گھٹا برس کبھی بکھرا کے زلف عنبریں ہوش مرے اڑائے جا برسوں کے بعد آنکھوں میں چھلکی ہے پیار کی شراب بند نہ ...

    مزید پڑھیے

    جسم تو مٹی میں ملتا ہے یہیں مرنے کے بعد

    جسم تو مٹی میں ملتا ہے یہیں مرنے کے بعد اس کو کیا روئیں جو مرتا ہی نہیں مرنے کے بعد فرض پر قربان ہونے کا اک اپنا حسن ہے اور ہو جاتا ہے کچھ انساں حسیں مرنے کے بعد اک یہی غم کھائے جاتا ہے کہ اس کا ہوگا کیا کون رکھے گا مرا حسن یقیں مرنے کے بعد یہ محل یہ مال و دولت سب یہیں رہ جائیں ...

    مزید پڑھیے

    کتنے جملے ہیں کہ جو روپوش ہیں یاروں کے بیچ

    کتنے جملے ہیں کہ جو روپوش ہیں یاروں کے بیچ ہم بھی مجرم کی طرح خاموش ہیں یاروں کے بیچ کیا کہیں کس نے بہاروں کو خزاں ساماں کیا دیکھنے میں تو سبھی گل پوش ہیں یاروں کے بیچ یہ بھی سچ ہے گھر کے بھیدی نے کیا گھر کو تباہ یہ بھی لگتا ہے کہ سب نردوش ہیں یاروں کے بیچ کیا پتہ کب خون کا پیاسا ...

    مزید پڑھیے

    رہ عشق میں غم زندگی کی بھی زندگی سفری رہی

    رہ عشق میں غم زندگی کی بھی زندگی سفری رہی کبھی نذر خاک سفر رہی کبھی موتیوں سے بھری رہی تری اک نگاہ سے ساقیا وہ بہار بے خبری رہی گل تر وہی گل تر رہا وہی ڈال ڈال ہری رہی تری بے رخی کی نگاہ تھی کہ جو ہر خطا سے بری رہی مری آرزو کی شراب تھی کہ جو جام جام بھری رہی دم مرگ بھی مری حسرتیں ...

    مزید پڑھیے

    سامنے آنکھوں کے گھر کا گھر بنے اور ٹوٹ جائے

    سامنے آنکھوں کے گھر کا گھر بنے اور ٹوٹ جائے کیا کرے وہ جس کا دل پتھر بنے اور ٹوٹ جائے ہائے رے ان کے فریب وعدۂ فردا کا جال دیکھتے ہی دیکھتے اک در بنے اور ٹوٹ جائے حادثوں کی ٹھوکروں سے چور ہونا ہے تو پھر کیوں نہ خاموشی سے دل ساغر بنے اور ٹوٹ جائے ہم بھی لے لیں لطف تیر نیم کش گر وہ ...

    مزید پڑھیے

تمام

17 قطعہ (Qita)

تمام