Furqat Kakorvi

فرقت کاکوروی

  • 1910 - 1973

فرقت کاکوروی کے تمام مواد

2 قصہ (Latiife)

    مولانا زبیر قریشی کے بچے

    یوں تو غصہ مولانا زبیر قریشی کی ناک پر دھرا رہتا تھا ۔ پورا گھر ان کی آواز سے کانپتا تھا لیکن اولاد کے معاملے میں مولانا خاصے فراخ دل واقع ہوئے تھے ۔ فرقت کاکوروی ایک مرتبہ گھر سے مچھلی والان کی طرف جانے کے لئے نکلے تو جامع مسجد تک انہیں بارہ بچوں نے سلام کیا ۔ انہوں نے جاننے کے ...

    مزید پڑھیے

    پیغمبری کا ثبوت

    ایک مرتبہ فرقت کاکوروی مرحوم نے پروفیسر ظہیر احمد صدیقی سے پوچھا کہ رسول اللہؐ کی پیغمبری کا سب سے بڑا ثبوت کیا ہے ؟ ظہیر احمد صدیقی نے سیرت پاک کے واقعات کا حوالہ دیا۔ بعض معجزات کی طرف اشارہ کیا ۔ فرقت صاحب کہنے لگے کہ یہ سب اثبات رسالت کا ثبوت ہیں مگر سب سے بڑا ثبوت یہ ہے کہ ان ...

    مزید پڑھیے

3 مزاحیہ (Mazahiya)

    ادھار

    ہم کو ملازمت جو کھڑے گھاٹ مل گئی باچھوں کی ناؤ کانوں کے ساحل سے جا لگی چٹھی پھر ان کو ہم نے بصد شوق یوں لکھی ''آیا کرو ادھر بھی مری جاں کبھی کبھی'' دل نے کہا کہ جھوم کے نعرے لگائیے تختی لگا کے پیٹھ سے اب گھوم جائیے آ جائیے تو مل کے مہاجن کو لوٹ لیں قرضہ وہ لیں کہ اصل کبھی دیں نہ سود ...

    مزید پڑھیے

    فیملی پلاننگ

    ہر دم یہی اک فکر ہو اولاد ہی کا ذکر ہو ہر سمت چاہے کال ہو سارا جہاں پامال ہو بد حال ہو بے حال ہو کنگال ہو بچوں سے مالا مال ہو گھر میں اگر کھانا نہیں پانی نہیں، دانا نہیں چاہے کوئی ناشاد ہو گھر میں اگر چلمن نہیں اک شمع تک روشن نہیں آٹا نہیں راشن نہیں ایک دن سفر کو ہم چلے، اور ریل میں ...

    مزید پڑھیے

    کتوں کا مشاعرہ

    اک شب کو ایک نالے پہ میرا گزر ہوا کتوں کا منعقد تھا جہاں اک مشاعرہ ''بغ'' کا جناب صدر نے مصرع جو اک دیا بھوں بھوں کی گٹکری پہ سبھوں نے اٹھا لیا وہ بیت شیخ گھیسو کی کتیاں نے جھاڑ دی چت سامعین ہو گئے محفل اکھاڑ دی کتیاں تھیں نوجوان کئی شاعرات میں کچھ شاعر کرام تھے واں ان کی گھات ...

    مزید پڑھیے

1 نظم (Nazm)

    ''بنگال کی رقاصہ''

    ناچیے ناچیے پائل کے بغیر جسم عریاں ہی رہے شعلہ افشاں ہی رہے ناچیے ناچیے بھوک اور موت کا رقص میرے بنگال کا رقص ناچیے سوچتی کیا ہیں، اٹھیے آپ بنگال سے کب آئی ہیں نغمہ و رقص کا پیکر بن کر جسم کو بیچئے پتھر بن کر ناچیے ناچیے میں پاگل ہوں یوں ہی بکا کرتا ہوں

    مزید پڑھیے