Ehsan Danish

احسان دانش

بیسویں صدی کی چوتھی اور پانچویں دہائیوں کے مقبول ترین شاعروں میں شامل، فیض احمد فیض کے ہم عصر

One of the most popular poets in the fourth and fifth decades of 20th century, contemporary of Faiz Ahmad Faiz.

احسان دانش کی غزل

    وفا کا عہد تھا دل کو سنبھالنے کے لئے

    وفا کا عہد تھا دل کو سنبھالنے کے لئے وہ ہنس پڑے مجھے مشکل میں ڈالنے کے لئے بندھا ہوا ہے بہاروں کا اب وہیں تانتا جہاں رکا تھا میں کانٹے نکالنے کے لئے کوئی نسیم کا نغمہ کوئی شمیم کا راگ فضا کو امن کے قالب میں ڈھالنے کے لئے خدا نہ کردہ زمیں پاؤں سے اگر کھسکی بڑھیں گے تند بگولے ...

    مزید پڑھیے

    کل رات کچھ عجیب سماں غم کدے میں تھا

    کل رات کچھ عجیب سماں غم کدے میں تھا میں جس کو ڈھونڈھتا تھا مرے آئنے میں تھا جس کی نگاہ میں تھیں ستاروں کی منزلیں وہ میر کائنات اسی قافلے میں تھا رہ گیر سن رہے تھے یہ کس جشن‌ نو کا شور کل رات میرا ذکر یہ کس سلسلے میں تھا رقصاں تھے رند جیسے بھنور میں شفق کے پھول جو پاؤں پڑ رہا تھا ...

    مزید پڑھیے

    جب رخ حسن سے نقاب اٹھا

    جب رخ حسن سے نقاب اٹھا بن کے ہر ذرہ آفتاب اٹھا ڈوبی جاتی ہے ضبط کی کشتی دل میں طوفان اضطراب اٹھا مرنے والے فنا بھی پردہ ہے اٹھ سکے گر تو یہ حجاب اٹھا شاہد مئے کی خلوتوں میں پہنچ پردۂ نشۂ شراب اٹھا ہم تو آنکھوں کا نور کھو بیٹھے ان کے چہرے سے کیا نقاب اٹھا عالم حسن سادگی ...

    مزید پڑھیے

    یہ تو نہیں کہ تم سے محبت نہیں مجھے

    یہ تو نہیں کہ تم سے محبت نہیں مجھے اتنا ضرور ہے کہ شکایت نہیں مجھے میں ہوں کہ اشتیاق میں سر تا قدم نظر وہ ہیں کہ اک نظر کی اجازت نہیں مجھے آزادئ گناہ کی حسرت کے ساتھ ساتھ آزادئ خیال کی جرأت نہیں مجھے دوبھر ہے گرچہ جور عزیزاں سے زندگی لیکن خدا گواہ شکایت نہیں مجھے جس کا گریز ...

    مزید پڑھیے

    رہے جو زندگی میں زندگی کا آسرا ہو کر

    رہے جو زندگی میں زندگی کا آسرا ہو کر وہی نکلے سریر آرا قیامت میں خدا ہو کر حقیقت در حقیقت بتکدے میں ہے نہ کعبہ میں نگاہ شوق دھوکے دے رہی ہے رہنما ہو کر مآل کار سے گلشن کی ہر پتی لرزتی ہے کہ آخر رنگ و بو اڑ جائیں گے اک دن ہوا ہو کر ابھی کل تک جوانی کے خمستاں تھے نگاہوں میں یہ دنیا ...

    مزید پڑھیے

    جبیں کی دھول جگر کی جلن چھپائے گا

    جبیں کی دھول جگر کی جلن چھپائے گا شروع عشق ہے وہ فطرتاً چھپائے گا دمک رہا ہے جو نس نس کی تشنگی سے بدن اس آگ کو نہ ترا پیرہن چھپائے گا ترا علاج شفا گاہ عصر نو میں نہیں خرد کے گھاؤ تو دیوانہ پن چھپائے گا حصار ضبط ہے ابر رواں کی پرچھائیں ملال روح کو کب تک بدن چھپائے گا نظر کا فرد ...

    مزید پڑھیے

    جینے کے لیے جو مر رہے ہیں

    جینے کے لیے جو مر رہے ہیں آغاز حیات کر رہے ہیں ہے حسن کا نام مفت بدنام لوگ اپنی طلب میں مر رہے ہیں غنچوں کی طرح کھلے تھے کچھ لوگ کرنوں کی طرح بکھر رہے ہیں ہے نقش قدم پہ نقش زنجیر دیوانے جدھر گزر رہے ہیں سنتا ہوں کہ آپ کے وفادار انجام وفا سے ڈر رہے ہیں ساحل کو بھی چھوڑتے نہیں ...

    مزید پڑھیے

    عشق کی دنیا میں اک ہنگامہ برپا کر دیا

    عشق کی دنیا میں اک ہنگامہ برپا کر دیا اے خیال دوست یہ کیا ہو گیا کیا کر دیا ذرے ذرے نے مرا افسانہ سن کر داد دی میں نے وحشت میں جہاں کو تیرا شیدا کر دیا طور پر راہ وفا میں بو دیئے کانٹے کلیم عشق کی وسعت کو مسدود تقاضا کر دیا بستر مشرق سے سورج نے اٹھایا اپنا سر کس نے یہ محفل میں ذکر ...

    مزید پڑھیے

    عمر رفتہ کی کہانی کیا ہے

    عمر رفتہ کی کہانی کیا ہے ایک تہمت ہے جوانی کیا ہے میرے اشکوں کی روانی دیکھی تیرے خنجر کی روانی کیا ہے تیرے محبوب تبسم کا جواب میری آشفتہ بیانی کیا ہے رات روتے ہوئے گزرے گی ضرور ورنہ یہ دل پہ گرانی کیا ہے دشمن زیست پہ جاں دیتا ہوں اور جینے کی نشانی کیا ہے ہاتھ میں تیغ ہے بل ...

    مزید پڑھیے

    وفائیں کر کے جفاؤں کا غم اٹھائے جا

    وفائیں کر کے جفاؤں کا غم اٹھائے جا اسی طرح سے زمانے کو آزمائے جا کسی میں اپنی صفت کے سوا کمال نہیں جدھر اشارۂ فطرت ہو سر جھکائے جا وہ لو رباب سے نکلی دھواں اٹھا دل سے وفا کا راگ اسی دھن میں گنگنائے جا نظر کے ساتھ محبت بدل نہیں سکتی نظر بدل کے محبت کو آزمائے جا خودی عشق نے جس دن ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 3 سے 5