رموز بے خودی سمجھے نہ اسرار خودی سمجھے
رموز بے خودی سمجھے نہ اسرار خودی سمجھے بڑی شے ہے اگر اپنی حقیقت آدمی سمجھے ضیا اندر ضیا تنویر در تنویر ضو در ضو کوئی آخر کہاں تک راز ہائے زندگی نہیں ہٹتی نظر انجام عالم سے نہیں ہٹتی اسے کوئی خودی گردان لے یا بے خودی سمجھے بہت مشکل ہے اس معیار کی رندی زمانے میں جو لغزش کو گنہ ...