Dilawar Figar

دلاور فگار

مشہور اور مقبول مزاح نگار

Renowned Urdu poet of humour and satire.

دلاور فگار کی رباعی

    طرحی غزل

    مشاعرے کے لیے قید طرح کی کیا ہے یہ اک طرح کی مشقت ہے شاعری کیا ہے جو چاہتے ہیں کہ میں طرح میں غزل لکھوں انہیں خبر ہی نہیں میری پالیسی کیا ہے غزل جو طرح میں لکھی ہے کس طرح لکھی یہ پوچھنے کی کسی کو اتھارٹی کیا ہے غزل کی شکل بدل دی ہے آپریشن سے سخن وری ہے اگر یہ تو سرجری کیا ہے میں ...

    مزید پڑھیے

    چالیس چور

    پھر اک خبر میں یہ اعلان خوب صورت ہے کہ ایک فرم کو کچھ چوروں کی ضرورت ہے کچھ ایسے چور جو چوروں کی دیکھ بھال کریں جو پاسباں کے فرائض کا بھی خیال کریں خبر میں اس کی وضاحت نہ کر سکا اخبار کہ کیسے چور ہیں مذکورہ فرم کو درکار نہ جانے کون سے چوروں کی فرم کو ہے طلب ترے جہاں میں تو چالیس چور ...

    مزید پڑھیے

    شادی کے خط میں تھا جو خلا یاد آ گیا

    شادی کے خط میں تھا جو خلا یاد آ گیا بالکل غلط لکھا تھا پتا یاد آ گیا جوتے کے انتخاب کو مسجد میں جب گئے وہ جوتیاں پڑیں کہ خدا یاد آ گیا اس شوخ کے ولیمہ میں کھا کر چکن پلاؤ کنکی کے چاولوں کا مزا یاد آ گیا مطلع پڑھا جو اس نے رجسٹر نکال کر پورا طلسم ہوش ربا یاد آ گیا ہم بھی کبھی وزیر ...

    مزید پڑھیے

    کراچی کا قبرستان

    اے کراچی ملک پاکستان کے شہر حسیں مرنے والوں کو جہاں ملتی نہیں دو گز زمیں قبر کا ملنا ہی ہے اول تو اک ٹیڑھا سوال اور اگر مل جائے اس پر دخل ملنا ہے محال ہے یہی صورت تو اک ایسا بھی دن آ جائے گا آنے والا دور مردوں پر مصیبت ڈھائے گا مرد ماں بسیار ہوں گے اور جائے قبر تنگ قبر کی تقسیم پر ...

    مزید پڑھیے

    شاعر سے شعر سنئے تو مصرع اٹھائیے

    شاعر سے شعر سنئے تو مصرع اٹھائیے اک بار اگر نہ اٹھے دوبارہ اٹھائیے کوئی کسی کی لاش اٹھاتا نہیں یہاں اب خود ہی اپنا اپنا جنازہ اٹھائیے اغوا ہی کرنا تھا تو کوئی کم تھے لکھ پتی کس نے کہا تھا روڈ سے کنگلا اٹھائیے کوئی قدم اٹھانا تو ہے راہ شوق میں اگلا قدم نہ اٹھے تو پچھلا ...

    مزید پڑھیے

    حسن پر اعتبار حد کر دی

    حسن پر اعتبار حد کر دی آپ نے بھی فگارؔ حد کر دی آدمی شاہکار فطرت ہے میرے پروردگار حد کر دی شام غم صبح حشر تک پہنچی اے شب انتظار حد کر دی ایک شادی تو ٹھیک ہے لیکن ایک دو تین چار حد کر دی زوجہ اور رکشا میں ارے توبہ داشتہ اور بکار حد کر دی چھ مہینے کے بعد نکلا ہے آپ کا ہفتہ وار حد ...

    مزید پڑھیے

    تماشا مرے آگے

    میں شہر کراچی سے کہاں بہر سفر جاؤں جی چاہتا ہے اب میں اسی شہر میں مر جاؤں اس شہر نگاراں کو جو چھوڑوں تو کدھر جاؤں صحرا مرے پیچھے ہے تو دریا مرے آگے اس شہر میں کچھ حسن کا معیار نہیں ہے بیوٹی کی ضرورت سر بازار نہیں ہے یوسف کا یہاں کوئی خریدار نہیں ہے شو کیس میں بیٹھی ہے زلیخا مرے ...

    مزید پڑھیے

    زہر بیمار کو مردے کو دوا دی جائے

    زہر بیمار کو مردے کو دوا دی جائے ہے یہی رسم تو یہ رسم اٹھا دی جائے وصل کی رات جو محبوب کہے گڈ نائٹ قاعدہ یہ ہے کہ انگلش میں دعا دی جائے آج جلسے ہیں بہت شہر میں لیڈر کم ہیں احتیاطاً مجھے تقریر رٹا دی جائے مار کھانے سے مجھے عار نہیں ہے لیکن پٹ چکوں میں تو کوئی وجہ بتا دی جائے میری ...

    مزید پڑھیے

    عشق کا پرچہ

    محو حیرت ہوں کہ وہ سیٹر تھا کتنا با کمال عشق کے بارے میں پوچھا جس نے پرچہ میں سوال ایسے ہی سیٹر اگر دو چار پیدا ہو گئے دیکھنا اس ملک میں فن کار پیدا ہو گئے عام ہوگی عاشقی کالج کے عرض و طول میں لیلیٰ و مجنوں نظر آئیں گے اب اسکول میں عشق کے آداب لڑکوں کو سکھائے جائیں گے غیر عاشق جو ...

    مزید پڑھیے

    شدید گرمی کے موسم میں مشاعرہ

    یہ محفل سخن تھی مئی کے مہینے میں شاعر سبھی نہائے ہوئے تھے پسینے میں زندہ رہیں گے حشر تک ان شاعروں کے نام جو اس مشاعرہ میں سنائے گئے کلام صدر مشاعرہ کہ جناب خمارؔ تھے بیکس تھے بے وطن تھے غریب الدیار تھے ماہرؔ تھے بے قرار تو احقرؔ تھے بد حواس کوثرؔ پکارتے تھے کہ پانی کا اک گلاس شوقؔ ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 5 سے 5