فدا اللہ کی خلقت پہ جس کا جسم و جاں ہوگا
فدا اللہ کی خلقت پہ جس کا جسم و جاں ہوگا وہی افسانۂ ہستی کا میر داستاں ہوگا یقیں جس کا کلام قدس اجرالمحسنیں پر ہو نکو کاری کا اس کی قائل اک دن کل جہاں ہوگا حیات جاودانی پائے گا وہ عشق صادق میں جو عنقا کی طرح معدوم ہوگا بے نشاں ہوگا سفر راہ محبت کا چہل قدمی سمجھتے ہو ابھی دیکھو ...