Dattatriya Kaifi

دتا تریہ کیفی

عربی، فارسی اور سنسکرت کے ممتاز اسکالر

Prominent scholar of Arabic, Persian and Sanskrit

دتا تریہ کیفی کے تمام مواد

6 مضمون (Articles)

    اردو لسانیات

    زبان اصل میں انسان کے تعینات یا اداروں میں سے ہے۔ وہ ان کی معمول ہے جن کی کار بر آری اس سے ہوتی ہے۔ وہی اس کے محافظ و مختار ہیں۔ انہیں نے عوارض اور ضروریات کے مطابق اس کو پنے ڈھب کا بنایا ہے۔ ہمیشہ ہر کہیں ایسا ہی ہوتا ہے۔ زبان کا ہر جز و ترکیبی مسلسل تغیرات کا ماحصل ہے، جو ...

    مزید پڑھیے

    متروکات

    طب کی کتابوں میں لکھا ہے کہ چند برسوں کے بعد انسان کا گوشت اور پوست نیا بن جاتا ہے۔ زیادہ تر اس وجہ سے کہ وہ اپنی غذا کے لئے بے شمار بیرونی اشیا کا محتاج ہے۔ اس پر بھی جراح نے جو کبھی کسی انسان کے جسم پر نشتر چلایا تھا اس کا نشان مرتے دم تک باقی رہتا ہے۔ یہی حال دنیا کی نئی اور غیر ...

    مزید پڑھیے

    اردو کی موجودہ ضروریات

    چونکہ تھوڑے وقت میں بہت کچھ کہنا ہے اس لئے اردو سے متعلق کئی اہم امور کو مسلمہ مان کر چھوڑ دیا جائے گا۔ ان پر استدلال و توجیہ سے کام نہیں لیا جائے گا۔ کیا ان بدیہی صداقتوں سے کسی کو انکار ہو سکتا ہے کہ اردو زندہ زبان ہے، اردو بہ حیثیت ایک زبان کے اعلیٰ ترین ترقی کے امکان رکھتی ہے، ...

    مزید پڑھیے

    مبادیات فصاحت

    ہر زمانہ میں بعض افراد اس خیال کے ہوتے ہیں کہ قاعدہ اور قانون فضول ہیں۔ ان کے زعم میں مشق اور عادت سب کچھ سکھا دیتی ہے۔ وہبیت کا یہ جنوں دماغوں پر آج کل از حد طاری ہے۔ لیکن دیکھا جاتا ہے کہ جو لوگ ادب کے حق میں کٹر بت شکن ہیں وہ پرانے بت توڑ کر اپنے نئے بت بناتے ہیں اور خلقت سے ان ...

    مزید پڑھیے

    تذکیر و تانیث

    آج کل دیکھنے میں آتا ہے کہ عورتیں جنہیں ہر مہذب اور متمدن سوسائٹی میں صنف نازک جیسے نام دیے جاتے ہیں، اپنی کانفرنسیں کرتی ہیں جن میں حقوق کی مساوات کا مطالبہ کیا جاتا ہے۔ کیا اچھا ہوتا کہ یہ محذرات سیاسی اور اجتماعی معاملوں سے ذرا آگے بڑھتیں اور یہ قرار داد بھی پیش کرتیں کہ ...

    مزید پڑھیے

تمام

47 غزل (Ghazal)

    پانی سیانے دیتے ہیں کیا پھونک پھونک کر

    پانی سیانے دیتے ہیں کیا پھونک پھونک کر دل سوز غم نے خاک کیا پھونک پھونک کر چھڑکاؤ آب تیغ کا ہے کوئے یار میں پاؤں اس زمیں پہ رکھئے ذرا پھونک پھونک کر دیکھا نہ آنکھ بھر کے نظر کے خیال سے لیتے ہیں ہم تو نام ترا پھونک پھونک کر ہوگا نہ صاف جھوٹی ہوا خواہیوں سے دل یوں دل کا کب غبار ...

    مزید پڑھیے

    آہ وہ شعلہ ہے جو جی کو بجھا کے اٹھے

    آہ وہ شعلہ ہے جو جی کو بجھا کے اٹھے درد وہ فتنہ ہے جو دل کو بٹھا کے اٹھے آپ کی یاد میں ہم اے صنم غفلت کیش ایسے بیٹھے کہ قیامت ہی اٹھا کے اٹھے ایک دزدیدہ نظر سے مرا دل چھین کے واہ تم کدھر کو مری جاں آنکھ بچا کے اٹھے عرصۂ حشر تک اک لگ گیا تانتا ان کا مردے قبروں سے جو تیرے شہدا کے ...

    مزید پڑھیے

    بتائیں کیا تجھ کو چشم پر نم ہوا ہے کیا خوں آرزو کا

    بتائیں کیا تجھ کو چشم پر نم ہوا ہے کیا خوں آرزو کا بنا گل داغ یاس و سرت جو دل میں قطرہ بچا لہو کا دبے جو گھٹ گھٹ کے دل میں ارماں وہ برق بن کر فلک پہ تڑپے جو ولولہ جی میں رہ گیا تھا وہ بلبلہ اب ہے آب جو کا عبث ہے تو چارہ گر پریشاں نہ تجھ سے کچھ بن پڑے گا درماں کہ ہو تو تار نفس سے ساماں ...

    مزید پڑھیے

    یوں سسکتا مجھے تم چھوڑ نہ جاؤ آؤ

    یوں سسکتا مجھے تم چھوڑ نہ جاؤ آؤ آخری وقت ہے اے جان من آؤ آؤ صحبت لطف میں لو نام نہ غیروں کا کبھی دل میں عاشق کے نہ تم آگ لگاؤ آؤ بے‌ بنے ہی بہتوں کو ہے بگاڑا اس نے اپنی کاکل کو بہت اب نہ بناؤ آؤ پی بھی لو رہنے دو کوثر کی کہانی زاہد ایسی بے پر کی نہ یاروں سے اڑاؤ آؤ کیفیؔ چھوڑو ...

    مزید پڑھیے

    ہے یاد یار سے اک آگ مشتعل دل میں

    ہے یاد یار سے اک آگ مشتعل دل میں عجب ہے خلد و جہنم ہیں متصل دل میں جو چپکے چپکے ہمیں کچھ کہے وہ اپ سنے پڑے اسی کو جو کوسے گا ہم کو دل دل میں کرو گے اب بھی برائی مئے مغاں کی شیخ نہ کہئے منہ سے مگر ہو گے تو خجل دل میں گئے وہ پانی تو ملتان اب گنو موجیں کہاں وہ جوش اب اے اشک پا بہ گل دل ...

    مزید پڑھیے

تمام