آپ کا اعتبار کون کرے
آپ کا اعتبار کون کرے روز کا انتظار کون کرے ذکر مہر و وفا تو ہم کرتے پر تمہیں شرمسار کون کرے ہو جو اس چشم مست سے بے خود پھر اسے ہوشیار کون کرے تم تو ہو جان اک زمانے کی جان تم پر نثار کون کرے آفت روزگار جب تم ہو شکوۂ روزگار کون کرے اپنی تسبیح رہنے دے زاہد دانہ دانہ شمار کون ...