Dagh Dehlvi

داغؔ دہلوی

مقبول ترین اردو شاعروں میں سے ایک ، شاعری میں برجستگی ، شوخی اور محاوروں کے استعمال کے لئے مشہور

Last of classical poets who celebrated life and love. Famous for his playfulness of words (idioms/ phrases).

داغؔ دہلوی کی غزل

    آپ کا اعتبار کون کرے

    آپ کا اعتبار کون کرے روز کا انتظار کون کرے ذکر مہر و وفا تو ہم کرتے پر تمہیں شرمسار کون کرے ہو جو اس چشم مست سے بے خود پھر اسے ہوشیار کون کرے تم تو ہو جان اک زمانے کی جان تم پر نثار کون کرے آفت روزگار جب تم ہو شکوۂ روزگار کون کرے اپنی تسبیح رہنے دے زاہد دانہ دانہ شمار کون ...

    مزید پڑھیے

    ستم ہی کرنا جفا ہی کرنا نگاہ الفت کبھی نہ کرنا

    ستم ہی کرنا جفا ہی کرنا نگاہ الفت کبھی نہ کرنا تمہیں قسم ہے ہمارے سر کی ہمارے حق میں کمی نہ کرنا ہماری میت پہ تم جو آنا تو چار آنسو بہا کے جانا ذرا رہے پاس آبرو بھی کہیں ہماری ہنسی نہ کرنا کہاں کا آنا کہاں کا جانا وہ جانتے ہی نہیں یہ رسمیں وہاں ہے وعدے کی بھی یہ صورت کبھی تو کرنا ...

    مزید پڑھیے

    تیری صورت کو دیکھتا ہوں میں

    تیری صورت کو دیکھتا ہوں میں اس کی قدرت کو دیکھتا ہوں میں جب ہوئی صبح آ گئے ناصح انہیں حضرت کو دیکھتا ہوں میں وہ مصیبت سنی نہیں جاتی جس مصیبت کو دیکھتا ہوں میں دیکھنے آئے ہیں جو میری نبض ان کی صورت کو دیکھتا ہوں میں موت مجھ کو دکھائی دیتی ہے جب طبیعت کو دیکھتا ہوں میں شب فرقت ...

    مزید پڑھیے

    اس نہیں کا کوئی علاج نہیں

    اس نہیں کا کوئی علاج نہیں روز کہتے ہیں آپ آج نہیں ah! this denial, nothing can allay every day you say no, not today کل جو تھا آج وہ مزاج نہیں اس تلون کا کچھ علاج نہیں her mood's inconstant, it does not endure for her fickleness there is no cure آئنہ دیکھتے ہی اترائے پھر یہ کیا ہے اگر مزاج نہیں seeing the mirror she preens instantly what else is this, if it's not vanity? لے ...

    مزید پڑھیے

    پھرے راہ سے وہ یہاں آتے آتے

    پھرے راہ سے وہ یہاں آتے آتے اجل مر رہی تو کہاں آتے آتے نہ جانا کہ دنیا سے جاتا ہے کوئی بہت دیر کی مہرباں آتے آتے سنا ہے کہ آتا ہے سر نامہ بر کا کہاں رہ گیا ارمغاں آتے آتے یقیں ہے کہ ہو جائے آخر کو سچی مرے منہ میں تیری زباں آتے آتے سنانے کے قابل جو تھی بات ان کو وہی رہ گئی درمیاں ...

    مزید پڑھیے

    جو ہو سکتا ہے اس سے وہ کسی سے ہو نہیں سکتا

    جو ہو سکتا ہے اس سے وہ کسی سے ہو نہیں سکتا مگر دیکھو تو پھر کچھ آدمی سے ہو نہیں سکتا محبت میں کرے کیا کچھ کسی سے ہو نہیں سکتا مرا مرنا بھی تو میری خوشی سے ہو نہیں سکتا الگ کرنا رقیبوں کا الٰہی تجھ کو آساں ہے مجھے مشکل کہ میری بیکسی سے ہو نہیں سکتا کیا ہے وعدۂ فردا انہوں نے دیکھیے ...

    مزید پڑھیے

    تمہارے خط میں نیا اک سلام کس کا تھا

    تمہارے خط میں نیا اک سلام کس کا تھا نہ تھا رقیب تو آخر وہ نام کس کا تھا وہ قتل کر کے مجھے ہر کسی سے پوچھتے ہیں یہ کام کس نے کیا ہے یہ کام کس کا تھا وفا کریں گے نباہیں گے بات مانیں گے تمہیں بھی یاد ہے کچھ یہ کلام کس کا تھا رہا نہ دل میں وہ بے درد اور درد رہا مقیم کون ہوا ہے مقام کس کا ...

    مزید پڑھیے

    زاہد نہ کہہ بری کہ یہ مستانے آدمی ہیں

    زاہد نہ کہہ بری کہ یہ مستانے آدمی ہیں تجھ کو لپٹ پڑیں گے دیوانے آدمی ہیں غیروں کی دوستی پر کیوں اعتبار کیجے یہ دشمنی کریں گے بیگانے آدمی ہیں جو آدمی پہ گزری وہ اک سوا تمہارے کیا جی لگا کے سنتے افسانے آدمی ہیں کیا جرأتیں جو ہم کو درباں تمہارا ٹوکے کہہ دو کہ یہ تو جانے پہچانے ...

    مزید پڑھیے

    کہتے ہیں جس کو حور وہ انساں تمہیں تو ہو

    کہتے ہیں جس کو حور وہ انساں تمہیں تو ہو جاتی ہے جس پہ جان مری جاں تمہیں تو ہو the human called an angel, it's you and only you for whom I give my life, it's you and only you مطلب کی کہہ رہے ہیں وہ دانا ہمیں تو ہیں مطلب کی پوچھتے ہو وہ ناداں تمہیں تو ہو Being clever, I communicate my cravings clearly still unaware and innocent, it's you and only you آتا ہے بعد ظلم ...

    مزید پڑھیے

    خاطر سے یا لحاظ سے میں مان تو گیا

    خاطر سے یا لحاظ سے میں مان تو گیا جھوٹی قسم سے آپ کا ایمان تو گیا دل لے کے مفت کہتے ہیں کچھ کام کا نہیں الٹی شکایتیں ہوئیں احسان تو گیا ڈرتا ہوں دیکھ کر دل بے آرزو کو میں سنسان گھر یہ کیوں نہ ہو مہمان تو گیا کیا آئے راحت آئی جو کنج مزار میں وہ ولولہ وہ شوق وہ ارمان تو گیا دیکھا ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 5 سے 5