باقی جہاں میں قیس نہ فرہاد رہ گیا
باقی جہاں میں قیس نہ فرہاد رہ گیا افسانہ عاشقوں کا فقط یاد رہ گیا یہ سخت جاں تو قتل سے ناشاد رہ گیا خنجر چلا تو بازوئے جلاد رہ گیا پابندیوں نے عشق کی بیکس رکھا مجھے میں سو اسیریوں میں بھی آزاد رہ گیا چشم صنم نے یوں تو بگاڑے ہزار گھر اک کعبہ چند روز کو آباد رہ گیا محشر میں جائے ...