Dagh Dehlvi

داغؔ دہلوی

مقبول ترین اردو شاعروں میں سے ایک ، شاعری میں برجستگی ، شوخی اور محاوروں کے استعمال کے لئے مشہور

Last of classical poets who celebrated life and love. Famous for his playfulness of words (idioms/ phrases).

داغؔ دہلوی کی غزل

    باقی جہاں میں قیس نہ فرہاد رہ گیا

    باقی جہاں میں قیس نہ فرہاد رہ گیا افسانہ عاشقوں کا فقط یاد رہ گیا یہ سخت جاں تو قتل سے ناشاد رہ گیا خنجر چلا تو بازوئے جلاد رہ گیا پابندیوں نے عشق کی بیکس رکھا مجھے میں سو اسیریوں میں بھی آزاد رہ گیا چشم صنم نے یوں تو بگاڑے ہزار گھر اک کعبہ چند روز کو آباد رہ گیا محشر میں جائے ...

    مزید پڑھیے

    فلک دیتا ہے جن کو عیش ان کو غم بھی ہوتے ہیں

    فلک دیتا ہے جن کو عیش ان کو غم بھی ہوتے ہیں جہاں بجتے ہیں نقارے وہیں ماتم بھی ہوتے ہیں گلے شکوے کہاں تک ہوں گے آدھی رات تو گزری پریشاں تم بھی ہوتے ہو پریشاں ہم بھی ہوتے ہیں جو رکھے چارہ گر کافور دونی آگ لگ جائے کہیں یہ زخم دل شرمندہ مرہم بھی ہوتے ہیں وہ آنکھیں سامری فن ہیں وہ لب ...

    مزید پڑھیے

    اچھی صورت پہ غضب ٹوٹ کے آنا دل کا

    اچھی صورت پہ غضب ٹوٹ کے آنا دل کا یاد آتا ہے ہمیں ہائے زمانا دل کا تم بھی منہ چوم لو بے ساختہ پیار آ جائے میں سناؤں جو کبھی دل سے فسانا دل کا نگۂ یار نے کی خانہ خرابی ایسی نہ ٹھکانا ہے جگر کا نہ ٹھکانا دل کا پوری مہندی بھی لگانی نہیں آتی اب تک کیوں کر آیا تجھے غیروں سے لگانا دل ...

    مزید پڑھیے

    غم سے کہیں نجات ملے چین پائیں ہم

    غم سے کہیں نجات ملے چین پائیں ہم دل خون میں نہائے تو گنگا نہائیں ہم جنت میں جائیں ہم کہ جہنم میں جائیں ہم مل جائے تو کہیں نہ کہیں تجھ کو پائیں ہم جوف فلک میں خاک بھی لذت نہیں رہی جی چاہتا ہے تیری جفائیں اٹھائیں ہم ڈر ہے نہ بھول جائے وہ سفاک روز حشر دنیا میں لکھتے جاتے ہیں اپنی ...

    مزید پڑھیے

    دل گیا تم نے لیا ہم کیا کریں

    دل گیا تم نے لیا ہم کیا کریں جانے والی چیز کا غم کیا کریں ہم نے مر کر ہجر میں پائی شفا ایسے اچھوں کا وہ ماتم کیا کریں اپنے ہی غم سے نہیں ملتی نجات اس بنا پر فکر عالم کیا کریں ایک ساغر پر ہے اپنی زندگی رفتہ رفتہ اس سے بھی کم کیا کریں کر چکے سب اپنی اپنی حکمتیں دم نکلتا ہو تو ہمدم ...

    مزید پڑھیے

    دل کو کیا ہو گیا خدا جانے

    دل کو کیا ہو گیا خدا جانے کیوں ہے ایسا اداس کیا جانے اپنے غم میں بھی اس کو صرفہ ہے نہ کھلا جانے وہ نہ کھا جانے اس تجاہل کا کیا ٹھکانا ہے جان کر جو نہ مدعا جانے کہہ دیا میں نے راز دل اپنا اس کو تم جانو یا خدا جانے کیا غرض کیوں ادھر توجہ ہو حال دل آپ کی بلا جانے جانتے جانتے ہی ...

    مزید پڑھیے

    لے چلا جان مری روٹھ کے جانا تیرا

    لے چلا جان مری روٹھ کے جانا تیرا ایسے آنے سے تو بہتر تھا نہ آنا تیرا اپنے دل کو بھی بتاؤں نہ ٹھکانا تیرا سب نے جانا جو پتا ایک نے جانا تیرا تو جو اے زلف پریشان رہا کرتی ہے کس کے اجڑے ہوئے دل میں ہے ٹھکانا تیرا آرزو ہی نہ رہی صبح وطن کی مجھ کو شام غربت ہے عجب وقت سہانا تیرا یہ ...

    مزید پڑھیے

    عجب اپنا حال ہوتا جو وصال یار ہوتا

    عجب اپنا حال ہوتا جو وصال یار ہوتا کبھی جان صدقے ہوتی کبھی دل نثار ہوتا کوئی فتنہ تا قیامت نہ پھر آشکار ہوتا ترے دل پہ کاش ظالم مجھے اختیار ہوتا جو تمہاری طرح تم سے کوئی جھوٹے وعدے کرتا تمہیں منصفی سے کہہ دو تمہیں اعتبار ہوتا غم عشق میں مزا تھا جو اسے سمجھ کے کھاتے یہ وہ زہر ہے ...

    مزید پڑھیے

    لطف وہ عشق میں پائے ہیں کہ جی جانتا ہے

    لطف وہ عشق میں پائے ہیں کہ جی جانتا ہے رنج بھی ایسے اٹھائے ہیں کہ جی جانتا ہے جو زمانے کے ستم ہیں وہ زمانہ جانے تو نے دل اتنے ستائے ہیں کہ جی جانتا ہے تم نہیں جانتے اب تک یہ تمہارے انداز وہ مرے دل میں سمائے ہیں کہ جی جانتا ہے انہیں قدموں نے تمہارے انہیں قدموں کی قسم خاک میں اتنے ...

    مزید پڑھیے

    تماشائے دیر و حرم دیکھتے ہیں

    تماشائے دیر و حرم دیکھتے ہیں تجھے ہر بہانے سے ہم دیکھتے ہیں ہماری طرف اب وہ کم دیکھتے ہیں وہ نظریں نہیں جن کو ہم دیکھتے ہیں زمانے کے کیا کیا ستم دیکھتے ہیں ہمیں جانتے ہیں جو ہم دیکھتے ہیں پھرے بت کدے سے تو اے اہل کعبہ پھر آ کر تمہارے قدم دیکھتے ہیں ہمیں چشم بینا دکھاتی ہے سب ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 3 سے 5