Dagh Dehlvi

داغؔ دہلوی

مقبول ترین اردو شاعروں میں سے ایک ، شاعری میں برجستگی ، شوخی اور محاوروں کے استعمال کے لئے مشہور

Last of classical poets who celebrated life and love. Famous for his playfulness of words (idioms/ phrases).

داغؔ دہلوی کی غزل

    دل پریشان ہوا جاتا ہے

    دل پریشان ہوا جاتا ہے اور سامان ہوا جاتا ہے خدمت پیر مغاں کر زاہد تو اب انسان ہوا جاتا ہے موت سے پہلے مجھے قتل کرو اس کا احسان ہوا جاتا ہے لذت عشق الٰہی مٹ جائے درد ارمان ہوا جاتا ہے دم ذرا لو کہ مرا دم تم پر ابھی قربان ہوا جاتا ہے گریہ کیا ضبط کروں اے ناصح اشک پیمان ہوا جاتا ...

    مزید پڑھیے

    غیر کو منہ لگا کے دیکھ لیا

    غیر کو منہ لگا کے دیکھ لیا جھوٹ سچ آزما کے دیکھ لیا ان کے گھر داغؔ جا کے دیکھ لیا دل کے کہنے میں آ کے دیکھ لیا کتنی فرحت فزا تھی بوئے وفا اس نے دل کو جلا کے دیکھ لیا کبھی غش میں رہا شب وعدہ کبھی گردن اٹھا کے دیکھ لیا جنس دل ہے یہ وہ نہیں سودا ہر جگہ سے منگا کے دیکھ لیا لوگ کہتے ...

    مزید پڑھیے

    رنج کی جب گفتگو ہونے لگی

    رنج کی جب گفتگو ہونے لگی آپ سے تم تم سے تو ہونے لگی چاہیئے پیغام بر دونوں طرف لطف کیا جب دو بہ دو ہونے لگی میری رسوائی کی نوبت آ گئی ان کی شہرت کو بہ کو ہونے لگی ہے تری تصویر کتنی بے حجاب ہر کسی کے رو بہ رو ہونے لگی غیر کے ہوتے بھلا اے شام وصل کیوں ہمارے رو بہ رو ہونے لگی نا ...

    مزید پڑھیے

    ابھی ہماری محبت کسی کو کیا معلوم

    ابھی ہماری محبت کسی کو کیا معلوم کسی کے دل کی حقیقت کسی کو کیا معلوم یقیں تو یہ ہے وہ خط کا جواب لکھیں گے مگر نوشتۂ قسمت کسی کو کیا معلوم بظاہر ان کو حیا دار لوگ سمجھے ہیں حیا میں جو ہے شرارت کسی کو کیا معلوم قدم قدم پہ تمہارے ہمارے دل کی طرح بسی ہوئی ہے قیامت کسی کو کیا ...

    مزید پڑھیے

    سبق ایسا پڑھا دیا تو نے

    سبق ایسا پڑھا دیا تو نے دل سے سب کچھ بھلا دیا تو نے ہم نکمے ہوئے زمانے کے کام ایسا سکھا دیا تو نے کچھ تعلق رہا نہ دنیا سے شغل ایسا بتا دیا تو نے کس خوشی کی خبر سنا کے مجھے غم کا پتلا بنا دیا تو نے کیا بتاؤں کہ کیا لیا میں نے کیا کہوں میں کی کیا دیا تو نے بے طلب جو ملا ملا مجھ ...

    مزید پڑھیے

    آرزو ہے وفا کرے کوئی

    آرزو ہے وفا کرے کوئی جی نہ چاہے تو کیا کرے کوئی گر مرض ہو دوا کرے کوئی مرنے والے کا کیا کرے کوئی کوستے ہیں جلے ہوئے کیا کیا اپنے حق میں دعا کرے کوئی ان سے سب اپنی اپنی کہتے ہیں میرا مطلب ادا کرے کوئی چاہ سے آپ کو تو نفرت ہے مجھ کو چاہے خدا کرے کوئی اس گلے کو گلہ نہیں کہتے گر مزے ...

    مزید پڑھیے

    تم آئینہ ہی نہ ہر بار دیکھتے جاؤ

    تم آئینہ ہی نہ ہر بار دیکھتے جاؤ مری طرف بھی تو سرکار دیکھتے جاؤ نہ جاؤ حال دل زار دیکھتے جاؤ کہ جی نہ چاہے تو ناچار دیکھتے جاؤ بہار عمر میں باغ جہاں کی سیر کرو کھلا ہوا ہے یہ گلزار دیکھتے جاؤ یہی تو چشم حقیقت نگر کا سرمہ ہے نزاع کافر و دیں دار دیکھتے جاؤ اٹھاؤ آنکھ نہ شرماؤ یہ ...

    مزید پڑھیے

    بھویں تنتی ہیں خنجر ہاتھ میں ہے تن کے بیٹھے ہیں

    بھویں تنتی ہیں خنجر ہاتھ میں ہے تن کے بیٹھے ہیں کسی سے آج بگڑی ہے کہ وہ یوں بن کے بیٹھے ہیں دلوں پر سیکڑوں سکے ترے جوبن کے بیٹھے ہیں کلیجوں پر ہزاروں تیر اس چتون کے بیٹھے ہیں الٰہی کیوں نہیں اٹھتی قیامت ماجرا کیا ہے ہمارے سامنے پہلو میں وہ دشمن کے بیٹھے ہیں یہ گستاخی یہ چھیڑ ...

    مزید پڑھیے

    ناروا کہئے ناسزا کہئے

    ناروا کہئے ناسزا کہئے کہئے کہئے مجھے برا کہئے تجھ کو بد عہد و بے وفا کہئے ایسے جھوٹے کو اور کیا کہئے درد دل کا نہ کہئے یا کہئے جب وہ پوچھے مزاج کیا کہئے پھر نہ رکئے جو مدعا کہئے ایک کے بعد دوسرا کہئے آپ اب میرا منہ نہ کھلوائیں یہ نہ کہئے کہ مدعا کہئے وہ مجھے قتل کر کے کہتے ...

    مزید پڑھیے

    دل چرا کر نظر چرائی ہے

    دل چرا کر نظر چرائی ہے لٹ گئے لٹ گئے دہائی ہے ایک دن مل کے پھر نہیں ملتے کس قیامت کی یہ جدائی ہے اے اثر کر نہ انتظار دعا مانگنا سخت بے حیائی ہے میں یہاں ہوں وہاں ہے دل میرا نارسائی عجب رسائی ہے اس طرح اہل ناز ناز کریں بندگی ہے کہ یہ خدائی ہے پانی پی پی کے توبہ کرتا ہوں پارسائی ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 5