بی ٹی نامہ
ہم نوا کون سی امید پہ خاموش رہوں کس لیے شاہد بی ٹی کی میں پاپوش رہوں چیز کیا ہے سگ کالج کہ میں خرگوش رہوں کیوں زیاں کار بنوں سود فراموش رہوں آج میں بی ٹی لیے دست و گریباں ہوں گا ناصحا پاس نہ آنا کہ میں ناداں ہوں گا میں تو سمجھا تھا کہ بی ٹی ہے کوئی کار ثواب دیکھی اندر سے مگر آ کے ...