گوڈو
ہوائیں چلتی ہیں تھمتی ہیں بہنے لگتی ہیں نئے لباس نئے رنگ روپ سج دھج سے پرانے زخم نئے دن کو یاد کرتے ہیں وہ دن جو آ کے نقابیں اتار ڈالے گا نظر کو دل سے ملائے گا دل کو باتوں سے ہر ایک لفظ میں معنی کی روشنی ہوگی مگر یہ خواب کی باتیں سراب کی یادیں ہر ایک بار پشیمان دل گرفتہ ہیں صبح کے ...