Asif Farrukhi

آصف فرخی

ممتاز جدید افسانہ نگاروں میں شامل،اپنی ادبی صحافت کے لئے معروف۔

One of prominent short story writers, known for his literary journalism.

آصف فرخی کے تمام مواد

1 مضمون (Articles)

    ساتواں دن

    شمع میرے سامنے آتی ہے۔ لیکن محفل تو اٹھنے والی ہے۔۔۔ اب شمع میرے سامنے آئی ہے تو محفل اٹھنےوالی ہے۔ ایسے میں میں اپنی کہانیاں کہتا ہوں۔ بھولی بسری، پرانی دھرانی کہانیاں۔ دور دیس کی بات سناتا ہوں او ربیتے دنوں کی، رفتہ وگزشتہ کو دھیان میں لاتا ہوں، ان طور طریق کا ذکر جو متروک ...

    مزید پڑھیے

15 افسانہ (Story)

    سمندر

    یہ افزائش کا زمانہ تھا۔ کئی دن سے مجھے محسوس ہو رہا تھا کوئی چیز اندر سے بتا رہی ہے کہ ان کا وقت قریب آ گیا ہے، ان کے آنے کا وقت، وہ آ رہے ہیں، پانی پر چلتے ہوئے، ہزاروں آبی میل کا سفر طے کرتے ہوئے میرے ساحلوں پر لوٹ کر آ رہے ہیں، بھاری بھرکم، گابھن، چپ چاپ، ادھر کا رخ کیے ہوئے، ...

    مزید پڑھیے

    گائے کھائے گڑ

    اس کی ایک ایک انگلی پر دعویٰ تھا۔ ایک نہ ایک نام کی پکڑ تھی۔ یہ اماں کی۔ یہ ببا کی۔ یہ بجیا کی۔ یہ بھیو کی۔ اور باقی بچا انگوٹھا، جو لچک لچک سب کے ساتھ سب سے الگ تھرک تھرک ناچتا تھا، جس کی پور پر سیاہی کی بند کی سے آنکھیں، ناک، منہ بناتے تھے۔ بہلانے کے لیے، ابھی سے اسے بہلانے کے ...

    مزید پڑھیے

    زمین کی نشانیاں

    گھر کے راستے پر جاتے جاتے میں ٹھٹھکا تھا۔ وہ راستہ اتنا مانوس ہو چکا تھا کہ قدم خود بخود اٹھ جاتے تھے۔ لیکن آج کوئی چیز بدلی ہوئی معلوم ہو رہی تھی۔ ’’ادھر رکوانا۔‘‘ میں نے ویگن کے کنڈیکٹر سے کہا تھا، اسی طرح جیسے پچھلے کئی سال سے کہتا چلا آیا تھا۔ ایک خاص نشانی کے بعد اپنی سیٹ ...

    مزید پڑھیے

    پرندے کی فریاد

    پرندے بالکل ساکت تھے۔ وہ آدمی شیشے پر انگلی سے ٹک ٹک نہ کیے جاتا تو میری نظر ان مٹھی بھر پرندوں پر پڑتی ہی نہیں۔ میں وہاں آتا اور دیکھے بغیر گزر جاتا۔ یا پھر یہ سب دیکھتا اور دیکھے بغیر آگے بڑھ جاتا، کچھ اور دیکھنے کے لیے، کہ چلتی ہوئی گاڑی میں دیکھنے کے لیے ہر لمحے نیا منظر ہے۔ ...

    مزید پڑھیے

    بحیرۂ مردار

    ساجدہ کا چہرہ پیلا پڑتا جا رہا تھا۔ اس بار بہت احتیاط کی ضرورت تھی، ڈاکٹر نے کہا تھا۔ اس سے پہلے تین دفعہ ایسا ہو چکا تھا۔ حالاں کہ وہ پہلے دن سے احتیاط کرتی تھی۔ نہ سیڑھیاں چڑھنا، نہ بوجھ اٹھانا، نہ کوئی اور ایسا کام جس سے تھکن ہو۔ پھر بھی کہیں نہ کہیں گڑبڑ ہو جاتی تھی۔ ڈاکٹر ...

    مزید پڑھیے

تمام