ان عقل کے بندوں میں آشفتہ سری کیوں ہے
ان عقل کے بندوں میں آشفتہ سری کیوں ہے یہ تنگ دلی کیوں ہے یہ کم نظری کیوں ہے اسرار اگر سمجھے دنیا کی ہر اک شے کے خود اپنی حقیقت سے یہ بے خبری کیوں ہے سو جلوے ہیں نظروں سے مانند نظر پنہاں دعویٔ جہاں بینی اے دیدہ وری کیوں ہے حل جن کا عمل سے ہے پیکار و جدل سے ہے ان زندہ مسائل پر بحث ...