لا حاصل
جانتا ہوں کہ ہم تم بچھڑ جائیں گے جانتا ہوں کہ دونوں ملے بھی کہاں رات لیکن مرے آسماں میں نے دیکھا مری آرزو کا سمندر تجھے چھو رہا تھا
پاکستان کے ممتاز فکشن نویس،ادیب دانشور اور شاعر
Prominent Urdu fiction writer from Pakistan who also occasionally writes poetry
جانتا ہوں کہ ہم تم بچھڑ جائیں گے جانتا ہوں کہ دونوں ملے بھی کہاں رات لیکن مرے آسماں میں نے دیکھا مری آرزو کا سمندر تجھے چھو رہا تھا
اک عدن جل رہا تھا نگہباں خدا اس گھڑی ساتویں آسماں پر نہ تھا اور ازل سے ابد تک احاطہ کیے ایک افعی کی منحوس آواز تھی اور خدا میرے شام و سحر میں نہ تھا میرے گھر میں نہ تھا اور خدا جو دبے پاؤں کھڑکی سے پیچھے ہٹا جو مرے ساتھ سونی سڑک پر رکا یک بیک منفعل ہچکیوں میں بکھرنے لگا اک جلال ...
تو پھر یہ دیکھا کہ روشنی کے حصار میں ایک دیو قامت شجر کھڑا ہے کہ جس نے شانوں پہ بے شمار شاخیں اٹھا رکھی ہیں کہ بے شمار شاخوں پہ ان گنت کونپلیں کھڑی ہیں جو اپنی آنکھوں کی نرمیوں سے نمو کا اعجاز دیکھتی ہیں اور اپنی زندہ سماعتوں میں لہو کی آواز سن رہی ہیں تو پھر یہ دیکھا نہ کوئی کونپل ...
ترے منظر پر کوئی چاند ابھرے کچھ کہتا رہے تری لہروں سے تو چاند کی چاہت میں پھولے میں جلتا رہوں بس تیرے لیے مجھے کیا لینا مجھے کیا کہنا مرے ساگر میں وہ سورج ہوں جو آگ شفق سب طے کرتا بالآخر تجھ میں ڈوب چلا