Asad Mohammad Khan

اسد محمد خاں

پاکستان کے ممتاز فکشن نویس،ادیب دانشور اور شاعر

Prominent Urdu fiction writer from Pakistan who also occasionally writes poetry

اسد محمد خاں کی نظم

    دیوار کی تین چیزیں

    یہ سامنے دیوار پر جو کوئلے سے ۷۸۶ لکھا ہے اور جو زندہ آباد ہے اور فاختہ کی چونچ میں زیتون کی جو شاخ ہے یہ تین چیزیں وہ ہیں جوان خوب صورت بچیوں نے اپنے ابو کے لیے تخلیق کی ہیں تاکہ ابو چرخ پر جھولے تو اک اللہ کو اور اپنے زندہ باد کو اور اپنی چھوٹی سی حقیقت کو نہ بھولے جھولتے ہی ...

    مزید پڑھیے

    گلی میں آواز دو

    گلی میں آواز دو کوئی ہے یہاں کوئی ہے تو اپنی نیکر سنبھالتا چھ برس کا بچہ حرام زادو گلی کے ہر اک مکاں سے نکلے مکاں سے نکلے گا اور کہے گا یہاں سبھی ہیں سبھی ہیں بس ایک میں نہیں ہوں

    مزید پڑھیے

    رات اور سیتا

    اندھیارے کی کالی مٹیا من کو پھاڑے کھائیں شمشانوں کے ہاگھ ڈکاریں اندھے کنوئیں بلائیں پگڈنڈی کے شیش ناگ جی پگ پگ ڈستے جائیں پیڑ راکشس بادل راون گھر بھتنے بن جائیں دھیان کے اندر پتھ پے بیتی گھڑیاں اڑتی آئیں میں سیتا بن باس کو نکلی برہ کی اگنی جلائے آگے آگے رام جی ناہیں پیچھے ...

    مزید پڑھیے

    حاسد

    ایک دن چاندنی کے سحر میں ریت اپنا جنوں تحریر کرنے آؤں گا دوسرے سب خواب ساری چاہتیں سارے نشاں میں سمندر ہوں بہا جاؤں گا

    مزید پڑھیے

    گھوڑا

    میں گھوڑے کے بارے میں بہت کچھ جانتا ہوں وہ اولین شجر ہے وہ بانس کے جنگل کی طرح راتوں رات اگتا ہے اور ہواؤں کو سنسناتے ہوئے گزرنے کی اجازت دیتا ہے گھوڑے کو خدا نے افضالؔ احمد سید کی نظم کی طرح بنایا ہے خوب چوڑا سیاہ مٹی سے پھوٹتا ہوا سیاہ آسمان سے اترتا ہوا پرواز پر آمادہ خدا نے ...

    مزید پڑھیے

    آدھی رات کا سورج

    کسی چوکھٹ پہ چوکیدار لاٹھی کھٹکھٹاتا ہے وہ کھڑکی کھل گئی اک ریلوے انجن تھکی ہاری بسیں کج بحث کتے الجھنیں محرومیاں لو پھر قطار اندر قطار آئیں وہ کھڑکی کھل گئی پھر موت در آتی چلی آئی تمہارے صحن میں کیلے کے پتے جانکنی میں سر پٹکتے ہیں سنا پھر بلیاں اس ٹین کی چھت پر ہراساں پھر رہی ...

    مزید پڑھیے

    سورج کے جلتے وہار میں

    سورج کے جلتے وہار میں بس گئی بسنتی رنگ بھری بدری کہ بدری برس گئی اک رت کی جلتی بہار میں کایا کی سرسوں جھلس گئی اور جھوم جھوم کے ناچ رہی دھرتی کہ بدری برس گئی یہی ناچ امر یہی کھیل امر کیا گئے دنوں کا پچھتاوا کیا نئی رتوں کا بہلاوا نینوں کی جوت جگائے رکھو کس روز بہار بسنت نہیں اس ...

    مزید پڑھیے

    کل کہیں ایسا نہ ہو

    میرے لفظ اگر تمہیں سنائی نہیں دیتے تو مجھ پر ہنستے کیوں ہو اور مجھے پتھر کیوں مارتے ہو کل کہیں ایسا نہ ہو کہ سماعتیں بحال ہو جائیں اور یہ زخم تمہیں تکلیف پہنچایں

    مزید پڑھیے

    سورج تو سب کا دھن ہے

    اپلے تھاپتے آخر تم شرماتی کیوں ہو مڑ مڑ کے کیا دیکھتی ہو لوگ تو اپنے برے کام کی سند بھی آسمانی کتاب سے لاتے ہیں لڑکی سورج تو سب کا دھن ہے جو جیسے چاہے استعمال کرے

    مزید پڑھیے

    درشن

    انوکھا لاڈلا کھیلن کو مانگے چاند کیسی انوکھی بات رے تن کے گھاؤ تو بھر گئے داتا من کا گھاؤ نہیں بھر پاتا جی کا حال سمجھ نہیں آتا کیسی انوکھی بات رے انوکھا لاڈلا کھیلن کو مانگے چاند پیاس بجھے کب اک درشن میں تن سلگے بس ایک لگن میں من بولے رکھ لوں نینن میں کیسی انوکھی بات رے انوکھا ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2