تمہارے جمپروں پر ساڑھیوں پر اور غراروں پر
تمہارے جمپروں پر ساڑھیوں پر اور غراروں پر لٹے جاتے ہیں دل والے کئی سلمیٰ ستاروں پر الیکشن اب بھلا کیسے لڑیں گے ہم رقیبوں سے کمائی تو اڑا ڈالی ہے ساری اشتہاروں پر پھسل کر رہ گئے ہیں ناگہاں کیلے کے چھلکے سے کمندیں ڈالنے گھر سے چلے تھے چاند تاروں پر برا انگریز کو کہتا ہوں پٹتا ...