Arif Ishtiaque

عارف اشتیاق

عارف اشتیاق کی نظم

    تمہیں پیار ہے، تو یقین دو،

    تمہیں پیار ہے، تو یقین دو، مجھے نہ کہو، تمہیں پیار ہے، مجھے دیکھنے کی نہ ضد کرو، تمہیں فکر ہو، مرے حال کی، کوئی گفتگو ہو ملال کی، جو خیال ہو، نہ کیا کرو، نہ کہا کرو مری فکر ہے میں عزیز تر ہوں جہان سے یا ایمان سے، نہ کہا کرو، نہ لکھا کرو مجھے ورق پر، کسی فرش پر، نہ اداس ہو، نہ ہی خوش ...

    مزید پڑھیے