Aqeel Ahmad Siddiqi

عقیل احمد صدیقی

عقیل احمد صدیقی کے مضمون

    جدید اور بعد کی غزل میں واحد متکلم کی آواز

    ۱۹۴۷ء کے بعد کی شاعری میں ’’نجی تجربے‘‘ کے اظہار کو غیر معمولی اہمیت حاصل ہوئی۔ ہر وہ شاعر جو تقسیم کے ہولناک المیے سے گزرا تھا، اس نے ضروری گردانا کہ وہ اپنے تجربے کو ’’ذاتی غم‘‘ بنا کر پیش کرئے اس مقصد تک رسائی کے لیے سب سے بہتر طریقہ یہ تھا کہ شاعر واحد متکلم ’’میں‘‘ کو ...

    مزید پڑھیے