جدید اور بعد کی غزل میں واحد متکلم کی آواز
۱۹۴۷ء کے بعد کی شاعری میں ’’نجی تجربے‘‘ کے اظہار کو غیر معمولی اہمیت حاصل ہوئی۔ ہر وہ شاعر جو تقسیم کے ہولناک المیے سے گزرا تھا، اس نے ضروری گردانا کہ وہ اپنے تجربے کو ’’ذاتی غم‘‘ بنا کر پیش کرئے اس مقصد تک رسائی کے لیے سب سے بہتر طریقہ یہ تھا کہ شاعر واحد متکلم ’’میں‘‘ کو ...