Anwar Masood

انور مسعود

برصغیر میں طنز و مزاح کے ممتاز شاعر

One of the prominent poets of Humour & Satire in the Indian subcontinent

انور مسعود کے تمام مواد

26 غزل (Ghazal)

    اس حسیں کے خیال میں رہنا

    اس حسیں کے خیال میں رہنا عالم بے مثال میں رہنا کب تلک روح کے پرندے کا ایک مٹی کے جال میں رہنا اب یہی نغمگی کی ندرت ہے سر میں رہنا نہ تال میں رہنا بے اثر کر گیا ہے واعظ کو ہر گھڑی قیل و قال میں رہنا انورؔ اس نے نہ میں نے چھوڑا ہے اپنے اپنے خیال میں رہنا

    مزید پڑھیے

    شکوۂ گردش حالات لیے پھرتا ہے

    شکوۂ گردش حالات لیے پھرتا ہے جس کو دیکھو وہ یہی بات لیے پھرتا ہے اس نے پیکر میں نہ ڈھلنے کی قسم کھائی ہے اور مجھے شوق ملاقات لیے پھرتا ہے شاخچہ ٹوٹ چکا کب کا شجر سے لیکن اب بھی کچھ سوکھے ہوئے پات لیے پھرتا ہے سوچئے جسم ہے اب روح سے کیسے روٹھے اپنے سائے کو بھی جو سات لیے پھرتا ...

    مزید پڑھیے

    دنیا بھی عجب قافلۂ تشنہ لباں ہے

    دنیا بھی عجب قافلۂ تشنہ لباں ہے ہر شخص سرابوں کے تعاقب میں رواں ہے تنہا تری محفل میں نہیں ہوں کہ مرے ساتھ اک لذت پابندیٔ اظہار و بیاں ہے حق بات پہ ہے زہر بھرے جام کی تعزیر اے غیرت ایماں لب سقراط کہاں ہے کھیتوں میں سماتی نہیں پھولی ہوئی سرسوں باغوں میں ابھی تک وہی ہنگام خزاں ...

    مزید پڑھیے

    رات آئی ہے بلاؤں سے رہائی دے گی

    رات آئی ہے بلاؤں سے رہائی دے گی اب نہ دیوار نہ زنجیر دکھائی دے گی وقت گزرا ہے پہ موسم نہیں بدلا یارو ایسی گردش ہے زمیں خود بھی دہائی دے گی یہ دھندلکا سا جو ہے اس کو غنیمت جانو دیکھنا پھر کوئی صورت نہ سجھائی دے گی دل جو ٹوٹے گا تو اک طرفہ چراغاں ہوگا کتنے آئینوں میں وہ شکل دکھائی ...

    مزید پڑھیے

    مجھے خود سے بھی کھٹکا سا لگا تھا

    مجھے خود سے بھی کھٹکا سا لگا تھا مرے اندر بھی اک پہرا لگا تھا ابھی آثار سے باقی ہیں دل میں کبھی اس شہر میں میلہ لگا تھا جدا ہوگی کسک دل سے نہ اس کی جدا ہوتے ہوئے اچھا لگا تھا اکٹھے ہو گئے تھے پھول کتنے وہ چہرہ ایک باغیچہ لگا تھا پئے جاتا تھا انورؔ آنسوؤں کو عجب اس شخص کو چسکا ...

    مزید پڑھیے

تمام

12 مزاحیہ (Mazahiya)

    سپر مین

    میں نے کہا کہ آپ نے روک لیا ہے کیوں ہمیں اس نے کہا تم ایسی بات اپنی زباں پہ لائے کیوں تم تو ہو صرف آدمی ہم ہیں پولس کے آدمی بیٹھے ہیں رہ گزر پہ ہم کوئی گزر کے جائے کیوں

    مزید پڑھیے

    تازہ خبر

    جائیں گے قافلے بھی بہر طور اسی طرف اور ان کے ساتھ ساتھ لٹیرے بھی جائیں گے انورؔ خدا کرے کہ یہ سچی نہ ہو خبر اکیسویں صدی میں وڈیرے بھی جائیں گے

    مزید پڑھیے

    درد و درماں

    یہی درماں ہے میری اقتصادی تیرہ بختی کا مرے اندر کوئی پھوٹے کرن خود احتسابی کی مری منصوبہ بندی میں چھپی ہے قرض کی دیمک ''مری تعمیر میں مضمر ہے اک صورت خرابی کی''

    مزید پڑھیے

    ماہر امراض چشم

    میں ان سے پوچھا صاحب اس کی کیا تدبیر کریں جس کی آنکھوں کو لپکا ہے دل پر زخم لگانے کا کہنے لگے وہ انورؔ صاحب آپ بھی کتنے بھولے ہیں میرے پاس اٹھا لائے ہیں کیس زنانے تھانے کا

    مزید پڑھیے

    طے ہو گیا ہے مسئلہ جب انتساب کا

    طے ہو گیا ہے مسئلہ جب انتساب کا اب یہ بھی کوئی کام ہے لکھنا کتاب کا کھایا ہے سیر ہو کے خیالی پلاؤ آج پانی پھر اس کے بعد پیا ہے سراب کا دیکھی ہے ایک فلم پرانی تو یوں لگا جیسے کہ کوئی کام کیا ہے ثواب کا شوگر نہ ہو کسی بھی مسلماں کو اے خدا مشکل سا اک سوال ہے یہ بھی حساب کا انورؔ مری ...

    مزید پڑھیے

تمام

3 نظم (Nazm)

    سائیڈ ایفیکٹس

    سر درد میں گولی یہ بڑی زود اثر ہے پر تھوڑا سا نقصان بھی ہو سکتا ہے اس سے ہو سکتی ہے پیدا کوئی تبخیر کی صورت دل تنگ و پریشان بھی ہو سکتا ہے اس سے ہو سکتی ہے کچھ ثقل سماعت کی شکایت بیکار کوئی کان بھی ہو سکتا ہے اس سے ممکن ہے خرابی کوئی ہو جائے جگر میں ہاں آپ کو یرقان بھی ہو سکتا ہے ...

    مزید پڑھیے

    گھر

    چھپے ہیں اشک دروازوں کے پیچھے چھتوں نے سسکیاں ڈھانپی ہوئی ہیں دکھوں کے گرد دیواریں چنی ہیں بظاہر مختلف شکلیں ہیں سب کی مگر اندر کے منظر ایک سے ہیں بنی آدم کے سب گھر ایک سے ہیں

    مزید پڑھیے

    میری پہلی نظم

    کیا بچے سلجھے ہوتے ہیں جب گیند سے الجھے ہوتے ہیں وہ اس لیے مجھ کو بھاتے ہیں دن بیتے یاد دلاتے ہیں وہ کتنے حسین بسیرے تھے جب دور غموں سے ڈیرے تھے جو کھیل میں حائل ہوتا تھا نفرین کے قابل ہوتا تھا ہر اک سے الجھ کر رہ جانا رک رک کے بہت کچھ کہہ جانا ہنس دینا باتوں باتوں پر برسات کی کالی ...

    مزید پڑھیے

15 قطعہ (Qita)

تمام