خواب جو بکھر گئے
جنہیں سحر نگل گئی، وہ خواب ڈھونڈھتا ہوں میں کہاں گئی وہ نیند کی، شراب ڈھونڈھتا ہوں میں مجھے نمک کی کان میں مٹھاس کی تلاش ہے برہنگی کے شہر میں لباس کی تلاش ہے وہ برف باریاں ہوئیں کہ پیاس خود ہی بجھ گئی میں ساغروں کو کیا کروں کہ پیاس کی تلاش ہے گھرا ہوا ہے ابر ماہتاب ڈھونڈھتا ہوں ...