Amir Usmani

عامر عثمانی

ممتاز نثار،طنز نگار اور شاعر

Prominent fiction writer, satarist and poet

عامر عثمانی کے تمام مواد

8 غزل (Ghazal)

    دل پہ وہ وقت بھی کس درجہ گراں ہوتا ہے

    دل پہ وہ وقت بھی کس درجہ گراں ہوتا ہے ضبط جب داخل فریاد و فغاں ہوتا ہے کیسے بتلائیں کہ وہ درد کہاں ہوتا ہے خون بن کر جو رگ و پے میں رواں ہوتا ہے عشق ہی کب ہے جو مانوس زباں ہوتا ہے درد ہی کب ہے جو محتاج بیاں ہوتا ہے جتنی جتنی ستم یار سے کھاتا ہے شکست دل جواں اور جواں اور جواں ہوتا ...

    مزید پڑھیے

    غم بے حد میں کس کو ضبط کا مقدور ہوتا ہے

    غم بے حد میں کس کو ضبط کا مقدور ہوتا ہے چھلک جاتا ہے پیمانہ اگر بھرپور ہوتا ہے کبھی ایسا بھی ہوتا ہے کہ دل رنجور ہوتا ہے مگر انسان ہنسنے کے لیے مجبور ہوتا ہے فضائے زندگی کی ظلمتوں کے مرثیہ خوانو اندھیروں ہی کے دم سے امتیاز نور ہوتا ہے نہیں یہ مرحلہ اے دوست ہر بسمل کی قسمت ...

    مزید پڑھیے

    عشق کے مراحل میں وہ بھی وقت آتا ہے

    عشق کے مراحل میں وہ بھی وقت آتا ہے آفتیں برستی ہیں دل سکون پاتا ہے آزمائشیں اے دل سخت ہی سہی لیکن یہ نصیب کیا کم ہے کوئی آزماتا ہے عمر جتنی بڑھتی ہے اور گھٹتی جاتی ہے سانس جو بھی آتا ہے لاش بن کے جاتا ہے آبلوں کا شکوہ کیا ٹھوکروں کا غم کیسا آدمی محبت میں سب کو بھول جاتا ...

    مزید پڑھیے

    تھی سیاہیوں کا مسکن مری زندگی کی وادی

    تھی سیاہیوں کا مسکن مری زندگی کی وادی ترے حسن کے تصدق مجھے روشنی دکھا دی ترا غم سما گیا ہے مرے دل کی دھڑکنوں میں کوئی عیش جب بھی آیا مرے دل نے بد دعا دی جو ذرا بھی نیند آئی کبھی اہل کارواں کو وہی بن گئے لٹیرے جو بنے ہوئے تھے ہادی وہ کبھی نہ بن سکی ہے وہ کبھی نہ بن سکے گی کسی دل کی ...

    مزید پڑھیے

    لوٹے کچھ اس طرح تری جلوہ سرا سے ہم

    لوٹے کچھ اس طرح تری جلوہ سرا سے ہم بنتے گئے قدم بہ قدم آئنا سے ہم اس درجہ پائمال نہ ہوتے جفا سے ہم لوٹے گئے سیاست مہر و وفا سے ہم باقی ہی کیا رہا ہے تجھے مانگنے کے بعد بس اک دعا میں چھوٹ گئے ہر دعا سے ہم دیکھی گئی نہ ہم سے شکست غرور حسن شرما گئے ارادۂ ترک وفا سے ہم یہ کیا کہا جنوں ...

    مزید پڑھیے

تمام

3 نظم (Nazm)

    خواب جو بکھر گئے

    جنہیں سحر نگل گئی، وہ خواب ڈھونڈھتا ہوں میں کہاں گئی وہ نیند کی، شراب ڈھونڈھتا ہوں میں مجھے نمک کی کان میں مٹھاس کی تلاش ہے برہنگی کے شہر میں لباس کی تلاش ہے وہ برف باریاں ہوئیں کہ پیاس خود ہی بجھ گئی میں ساغروں کو کیا کروں کہ پیاس کی تلاش ہے گھرا ہوا ہے ابر ماہتاب ڈھونڈھتا ہوں ...

    مزید پڑھیے

    التجا

    تم روٹھ چکے دل ٹوٹ چکا اب یاد نہ آؤ رہنے دو اس محفل غم میں آنے کی زحمت نہ اٹھاؤ رہنے دو یہ سچ کہ سہانے ماضی کے لمحوں کو بھلانا کھیل نہیں یہ سچ کہ بھڑکتے شعلوں سے دامن کو بچانا کھیل نہیں رستے ہوئے دل کے زخموں کو دنیا سے چھپانا کھیل نہیں اوراق نظر سے جلووں کی تحریر مٹانا کھیل ...

    مزید پڑھیے

    سرخ ستارہ

    تم سمجھتے ہو یہ شب آپ ہی ڈھل جائے گی خود ہی ابھرے گا نئی صبح کا زریں پرچم میں سمجھتا ہوں کسی صبح درخشاں کے عوض قہر کی ایک نئی رات کو دے گی یہ جنم اور اس رات کی تاریکی میں کھو جائیں گے مکتب و خانقہ و دیر و کلیسا و حرم دیو ظلمات کی ٹھوکر سے نہ پائیں گے پناہ یہ شوالے، یہ مساجد، یہ ...

    مزید پڑھیے

13 قطعہ (Qita)

تمام