Ameerul Islam Hashmi

امیر الاسلام ہاشمی

امیر الاسلام ہاشمی کی رباعی

    گورکھ دھندا

    ہوتے ہیں کام اپنے سارے ہی کچھ عجب سے یہ سلسلہ ہے جاری بالغ ہوئے ہیں جب سے دو بار ان کو چھیڑا ہم نے بس اک سبب سے اک بار اک سبب سے اک بار سبب سے

    مزید پڑھیے

    اک چھوڑو ہو اک اور جو مس مات کرو ہو

    اک چھوڑو ہو اک اور جو مس مات کرو ہو ہر سال یہ کیا قبلۂ حاجات کرو ہو سمجھو ہو کہاں اوروں کو تم اپنے برابر بس منہ سے مساوات مساوات کرو ہو کیا حسن کی دولت بھی کبھی بانٹو ہو صاحب سننے میں تو آیا ہے کہ خیرات کرو ہو مل جاؤں تو کرتے ہو نہ ملنے کی شکایت گھر آؤں تو خاطر نہ مدارات کرو ...

    مزید پڑھیے

    کوئی لے زور کی چٹکی تو ہے انکار پوشیدہ (ردیف .. ن)

    کوئی لے زور کی چٹکی تو ہے انکار پوشیدہ کوئی چپکے سے چٹکی لے تو ہے اقرار چٹکی میں اک اپنے واسطے ہے دوسرا جس سے وہ ہاریں گے وہ لے کر گھومتے ہیں آج کل دو ہار چٹکی میں حنا آلود چٹکی دیکھ کر محسوس ہوتا ہے کسی نے جیسے بھر دی ہو کوئی گلنار چٹکی میں وہ چٹکی لے کے دیتا ہے محبت صرف چٹکی ...

    مزید پڑھیے

    کیا کرتے ہیں دل داری دل آزاری نہیں کرتے

    کیا کرتے ہیں دل داری دل آزاری نہیں کرتے ہنسانے کے لیے ہم بات بازاری نہیں کرتے مزاح و طنز میں ملحوظ رکھتے ہیں متانت کو کبھی مجروح ہم کرتے نہیں لفظوں کی حرمت کو جو کم شاداب چہرے ہیں انہیں شاداب کرتے ہیں جو کم سن ہیں بہت جھک کر انہیں آداب کرتے ہیں اجالے کو اجالا رات کو ہم رات کہتے ...

    مزید پڑھیے

    سگنل

    ٹریفک کے اک افسر سے یہ بولیں ایک محترمہ ہمیں مجبور کیوں کرتے ہو تم رکنے رکانے پر ہماری عمر اب ایسی ہے ہم سیٹی نہیں سنتے رکا کرتے تھے خوش ہو کر کبھی سیٹی بجانے پر

    مزید پڑھیے

    مسٹر کافی

    اک یار سے میں نے کہا دو لفظ ہی لکھ دو چلتی ہے سفارش یہاں اور تم ہو صحافی کہنے لگے کافی کی پیالی کو اٹھا کر بس نام بتا دینا مرا نام ہے کافی

    مزید پڑھیے

    ٹوٹا تھا گھر میں کیا کیا یہ عرض پھر کروں گا

    ٹوٹا تھا گھر میں کیا کیا یہ عرض پھر کروں گا پھر گھر میں کیا ہوا تھا یہ عرض پھر کروں گا اتنا بڑا لفافہ اور کام تھا ذرا سا کیا کام تھا ذرا سا یہ عرض پھر کروں گا ملا نہ کیا کیا تھا ملا نہ کیا کیا ہے ملا کرے گا کیا کیا یہ عرض پھر کروں گا دیکھا جو شیخ جی نے بولے کہ مختصر ہے وہ کیا ہے ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 1 سے 2