Allama Iqbal

علامہ اقبال

عظیم اردو شاعر اور 'سارے جہاں سے اچھا...' و 'لب پہ آتی ہے دعا بن کے تمنا میری' جیسے شہرہ آفاق ترانے کے خالق

One of the greatest Urdu Poets.National poet of Pakistan who penned 'Saare jahan se achaa hindustaan hamara', and 'Lab pe aati hai dua ban ke tamanna meri'.

علامہ اقبال کے تمام مواد

3 مضمون (Articles)

33 غزل (Ghazal)

    ڈھونڈ رہا ہے فرنگ عیش جہاں کا دوام

    ڈھونڈ رہا ہے فرنگ عیش جہاں کا دوام وائے تمنائے خام وائے تمنائے خام پیر حرم نے کہا سن کے میری رویداد پختہ ہے تیری فغاں اب نہ اسے دل میں تھام تھا ارنی گو کلیم میں ارنی گو نہیں اس کو تقاضا روا مجھ پہ تقاضا حرام گرچہ ہے افشائے راز اہل نظر کی فغاں ہو نہیں سکتا کبھی شیوۂ رندانہ ...

    مزید پڑھیے

    انوکھی وضع ہے سارے زمانے سے نرالے ہیں

    انوکھی وضع ہے سارے زمانے سے نرالے ہیں یہ عاشق کون سی بستی کے یارب رہنے والے ہیں علاج درد میں بھی درد کی لذت پہ مرتا ہوں جو تھے چھالوں میں کانٹے نوک سوزن سے نکالے ہیں پھلا پھولا رہے یارب چمن میری امیدوں کا جگر کا خون دے دے کر یہ بوٹے میں نے پالے ہیں رلاتی ہے مجھے راتوں کو خاموشی ...

    مزید پڑھیے

    نہ آتے ہمیں اس میں تکرار کیا تھی

    نہ آتے ہمیں اس میں تکرار کیا تھی مگر وعدہ کرتے ہوئے عار کیا تھی تمہارے پیامی نے سب راز کھولا خطا اس میں بندے کی سرکار کیا تھی بھری بزم میں اپنے عاشق کو تاڑا تری آنکھ مستی میں ہشیار کیا تھی تأمل تو تھا ان کو آنے میں قاصد مگر یہ بتا طرز انکار کیا تھی کھنچے خود بخود جانب طور ...

    مزید پڑھیے

    خودی ہو علم سے محکم تو غیرت جبریل

    خودی ہو علم سے محکم تو غیرت جبریل اگر ہو عشق سے محکم تو صور اسرافیل عذاب دانش حاضر سے با خبر ہوں میں کہ میں اس آگ میں ڈالا گیا ہوں مثل خلیل فریب خوردۂ منزل ہے کارواں ورنہ زیادہ راحت منزل سے ہے نشاط رحیل نظر نہیں تو مرے حلقۂ سخن میں نہ بیٹھ کہ نکتہ ہائے خودی ہیں مثال تیغ ...

    مزید پڑھیے

    ہزار خوف ہو لیکن زباں ہو دل کی رفیق

    ہزار خوف ہو لیکن زباں ہو دل کی رفیق یہی رہا ہے ازل سے قلندروں کا طریق ہجوم کیوں ہے زیادہ شراب خانے میں فقط یہ بات کہ پیر مغاں ہے مرد خلیق علاج ضعف یقیں ان سے ہو نہیں سکتا غریب اگرچہ ہیں رازیؔ کے نکتہ ہاے دقیق مرید سادہ تو رو رو کے ہو گیا تائب خدا کرے کہ ملے شیخ کو بھی یہ ...

    مزید پڑھیے

تمام

13 قصہ (Latiife)

    انوکھی تصنیف

    علامہ اقبال کو حکومت کی طرف سے ’’سر‘‘ کا خطاب ملا تو انہوں نے اسے قبول کرنے کی یہ شرط رکھی کہ ان کے استاد مولانا میر حسن کو بھی ’’شمس العلماء ‘‘ کے خطاب سے نوازا جائے ۔حکام نے یہ سوال اٹھایا کہ ان کی کوئی تصنیف نہیں، انہیں کیسے خطاب دیا جاسکتا ہے ! علامہ نے فرمایا۔’’ان کی ...

    مزید پڑھیے

    اقبال ہمیشہ دیر ہی سے آتا ہے

    علامہ اقبال بچپن ہی سے بذلہ سنج اور شوخ طبیعت واقع ہوئے تھے ۔ ایک روز (جب ان کی عمر گیارہ سال کی تھی ) انہیں اسکول پہنچنے میں دیر ہوگئی ۔ماسٹر صاحب نے پوچھا’’اقبال تم دیر سے آئے ہو۔‘‘ اقبال نے بے ساختہ جواب دیا۔’’جی ہاں! اقبال ہمیشہ دیر ہی سے آتا ہے ۔‘‘

    مزید پڑھیے

    چودھری صاحب کا صابن!

    علامہ اقبالؔ چودھری شہاب الدین سے ہمیشہ مذاق کرتے تھے ۔چودھری صاحب بہت کالے تھے۔ایک دن علامہ چودھری صاحب سے ملنے ان کے گھر گئے ۔ بتایا گیا کہ چودھری جی غسل خانے میں ہیں ۔ اقبال کچھ دیر انتظار میں بیٹھے رہے ۔ جب چودھری صاحب باہر آئے تو اقبالؔ نے کہا ’’پہلے آپ ایک بات بتائیے۔ آپ ...

    مزید پڑھیے

    ڈگری پر ڈگری

    علامہ اقبال نے جب کیمبرج یونیورسٹی سے بی۔ اے کرلیا تو ان کے بڑے بھائی نے انہیں لکھا کہ’’اب بیرسٹری کا کورس پورا کرکے واپس آجاؤ۔‘‘ لیکن علامہ کا اراداہ پی ایچ ڈی کرنے کا تھا ۔ اس لیے انہوں نے بھائی کو لکھا کہ ’’کچھ رقم بھیجئے تاکہ جرمنی جاکر ڈاکٹری کی سند لے لوں۔‘‘ انہیں ...

    مزید پڑھیے

    موٹر میں کتے

    فقیر سید وحیدالدین کے ایک عزیز کو کتے پالنے کا بے حد شوق تھا۔ ایک روز وہ لوگ کتوں کے ہمراہ علامہ سے ملنے چلے آئے یہ لوگ ا تر اتر کر اندر جا بیٹھے اور کتے موٹر ہی میں رہے ۔ اتنے میں علامہ کی ننھی بچی منیر ہ بھاگتی ہوئی آئی اور باپ سے کہنے لگی ’’ابا ابا موٹر میں کتے آئے ہیں ۔‘‘ ...

    مزید پڑھیے

تمام

30 نظم (Nazm)

    حضرت انساں

    جہاں میں دانش و بینش کی ہے کس درجہ ارزانی کوئی شے چھپ نہیں سکتی کہ یہ عالم ہے نورانی کوئی دیکھے تو ہے باریک فطرت کا حجاب اتنا نمایاں ہیں فرشتوں کے تبسم ہائے پنہانی یہ دنیا دعوت دیدار ہے فرزند آدم کو کہ ہر مستور کو بخشا گیا ہے ذوق عریانی یہی فرزند آدم ہے کہ جس کے اشک خونیں سے کیا ہے ...

    مزید پڑھیے

    ابلیس کی مجلس شوریٰ

    ابلیس یہ عناصر کا پرانا کھیل یہ دنیائے دوں ساکنان عرش اعظم کی تمناؤں کا خوں اس کی بربادی پہ آج آمادہ ہے وہ کارساز جس نے اس کا نام رکھا تھا جہان کاف و نوں میں نے دکھلایا فرنگی کو ملوکیت کا خواب میں نے توڑا مسجد و دیر و کلیسا کا فسوں میں نے ناداروں کو سکھلایا سبق تقدیر کا میں نے منعم ...

    مزید پڑھیے

    فرشتے آدم کو جنت سے رخصت کرتے ہیں

    عطا ہوئی ہے تجھے روز و شب کی بیتابی خبر نہیں کہ تو خاکی ہے یا کہ سیمابی! سنا ہے خاک سے تیری نمود ہے لیکن تری سرشت میں ہے کوکبی و مہتابی! جمال اپنا اگر خواب میں بھی تو دیکھے ہزار ہوش سے خوشتر تری شکر خوابی گراں بہا ہے ترا گریۂ سحر گاہی اسی سے ہے ترے نخل کہن کی شادابی! تری نوا سے ہے بے ...

    مزید پڑھیے

    روح ارضی آدم کا استقبال کرتی ہے

    کھول آنکھ زمیں دیکھ فلک دیکھ فضا دیکھ! مشرق سے ابھرتے ہوئے سورج کو ذرا دیکھ! اس جلوۂ بے پردہ کو پردہ میں چھپا دیکھ! ایام جدائی کے ستم دیکھ جفا دیکھ! بیتاب نہ ہو معرکۂ بیم و رجا دیکھ! ہیں تیرے تصرف میں یہ بادل یہ گھٹائیں یہ گنبد افلاک یہ خاموش فضائیں یہ کوہ یہ صحرا یہ سمندر یہ ...

    مزید پڑھیے

    سرگزشت آدم

    سنے کوئی مری غربت کی داستاں مجھ سے بھلایا قصۂ پیمان اولیں میں نے لگی نہ میری طبیعت ریاض جنت میں پیا شعور کا جب جام آتشیں میں نے رہی حقیقت عالم کی جستجو مجھ کو دکھایا اوج خیال فلک نشیں میں نے ملا مزاج تغیر پسند کچھ ایسا کیا قرار نہ زیر فلک کہیں میں نے نکالا کعبے سے پتھر کی مورتوں ...

    مزید پڑھیے

تمام

3 قطعہ (Qita)

10 رباعی (Rubaai)

تمام