Akhtar Shirani

اختر شیرانی

مقبول ترین اردو شاعروں میں شامل ، شدید رومانی شاعری کے لئے مشہور

One of the most popular Urdu poets ever, known for his intense romantic poetry.

اختر شیرانی کی نظم

    گجرات کی رات

    آج قسمت سے نظر آئی ہے برسات کی رات کیا بگڑ جائے گا رہ جاؤ یہیں رات کی رات ان کی پا بوسی کو جائے تو صبا کہہ دینا آج تک یاد ہے وہ آپ کے گجرات کی رات جس میں سلمیٰ کے تصور کے ہیں تارے روشن میری آنکھوں ہے وہ عالم جذبات کی رات ہائے وہ مست گھٹا ہائے وہ سلمیٰ کی ادا آہ وہ رود چناب آہ وہ ...

    مزید پڑھیے

    برکھا رت

    آسماں پر چھا رہا ہے ابر پاروں کا ہجوم! نو بہاروں کا ہجوم آہ یہ رنگین آوارہ نظاروں کا ہجوم کوہساروں کا ہجوم بدلیاں ہیں یا کسی کے بھولے بسرے خواب ہیں بے خود و بیتاب ہیں! یا ہوا پر تیرتا ہے رود باروں کا ہجوم آبشاروں کا ہجوم پھرتی ہیں آوارہ متوالی گھٹائیں اس طرح اور ہوائیں اس ...

    مزید پڑھیے

    شملہ

    لوگ گرمی میں شملے جاتے ہیں ٹھنڈے موسم کا لطف اٹھاتے ہیں کتنی شفاف ہے فضا اس کی کس قدر صاف ہے ہوا اس کی اودی اودی گھٹائیں چھاتی ہیں ٹھنڈی ٹھنڈی ہوائیں آتی ہیں ابھی بادل ہیں اور ابھی ہے دھوپ دیکھو قدرت کے یہ انوکھے روپ گر صفائی کے حال کو دیکھیں آپ شملے کی مال کو دیکھیں کتنی ستھری ہے ...

    مزید پڑھیے

    ہماری زبان

    یا رب رہے سلامت اردو زباں ہماری ہر لفظ پر ہے جس کے قربان جاں ہماری مصری سی تولتا ہے شکر سی گھولتا ہے جو کوئی بولتا ہے میٹھی زباں ہماری ہندو ہو پارسی ہو عیسائی ہو کہ مسلم ہر ایک کی زباں ہے اردو زباں ہماری دنیا کی بولیوں سے مطلب نہیں ہمیں کچھ اردو ہے دل ہمارا اردو ہے جاں ہماری دنیا ...

    مزید پڑھیے

    ننھا قاصد

    ترا ننھا سا قاصد جو ترے خط لے کر آتا تھا نہ تھا معلوم اسے کس طرح کے پیغام لاتا تھا سمجھ سکتا نہ تھا وہ خط میں کیسے راز پنہاں ہیں حروف سادہ میں کس حشر کے انداز پنہاں ہیں اسے کیا علم ان رنگیں لفافوں میں چھپا کیا ہے کسی مہوش کا ان کے بھیجنے سے مدعا کیا ہے مگر مجھ کو خیال آتا تھا اکثر ...

    مزید پڑھیے

    چڑیوں کی شکایت

    چڑیوں نے بے طرح ستایا ہے میرے کمرے کو گھر بنایا ہے چھت پہ ان کو جہاں ملی ہے جگہ اک نہ اک گھونسلہ بنایا ہے عین میرے پلنگ کے اوپر ہے جو حصہ وہ ان کو بھایا ہے تار بجلی کا ہے جو چھت پہ لگا وہ تو میراث ہی میں پایا ہے کوئی کھونٹی ہو طاق ہو در ہو ان کی جاگیر میں وہ آیا ہے سر پہ بیٹوں کا مینہ ...

    مزید پڑھیے

    بی مینڈکی

    بادل اٹھا اور چھا گیا ساون کا مینہ برسا گیا جنگل میں جل تھل ہو گیا نہروں میں پانی آ گیا اور آ گئیں بی مینڈکی بچوں نے جب دیکھا انہیں سبزے پہ لپکے گھیر کر بی مینڈکی نے جس گھڑی دیکھا انہیں منہ پھیر کر گھبرا گئیں بی مینڈکی بھاگیں کبھی اچھلیں کبھی دوڑیں کبھی اچکیں کبھی لپکیں کبھی ...

    مزید پڑھیے

    ایک لڑکی کا گیت

    جہاں چڑیاں گھنیری جھاڑیوں میں چہچہاتی ہوں جہاں شاخوں پہ کلیاں نت نئی خوشبو لٹاتی ہوں اور ان پر کوئلیں کو کو کے میٹھے گیت گاتی ہوں وہاں میں ہوں مری ہم جولیاں ہوں اور جھولا ہو جہاں برسات کے موسم میں سبزہ لہلہاتا ہو ہوا کی چھیڑ سے ایک ایک پتا تھرتھراتا ہو جہاں چشموں کا پانی نرم لے ...

    مزید پڑھیے

    کہانی کا سماں

    مری پیاری انا میری انا جانی سنا دے مجھے کوئی ایسی کہانی کہ جس میں پرستان کا سا سماں ہو زمیں پھول کی چاند کا آسماں ہو ستارے برستے ہوں جس کی فضا میں ہو خوشبو کا طوفان جس کی ہوا میں جہاں شہد و شربت کی نہریں رواں ہوں جہاں ہیرے یاقوت کی کشتیاں ہوں اور ان میں کوئی گیت گاتی ہوں ...

    مزید پڑھیے

    بدنام ہو رہا ہوں

    فریادئی جفائے ایام ہو رہا ہوں پامال جور بخت ناکام ہو رہا ہوں سرگشتۂ خیال انجام ہو رہا ہوں بستی کی لڑکیوں میں بدنام ہو رہا ہوں بد نام ہو رہا ہوں سلمیٰ سے دل لگا کر بستی کی لڑکیوں میں بدنام ہو رہا ہوں سلمیٰ سے دل لگا کر سلمیٰ سے دل لگا کر اس حوروش کے غم میں دنیا و دیں گنوا کر ہوش و ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 4