Akhtar Shirani

اختر شیرانی

مقبول ترین اردو شاعروں میں شامل ، شدید رومانی شاعری کے لئے مشہور

One of the most popular Urdu poets ever, known for his intense romantic poetry.

اختر شیرانی کی غزل

    یاد آؤ مجھے للہ نہ تم یاد کرو

    یاد آؤ مجھے للہ نہ تم یاد کرو اپنی اور میری جوانی کو نہ برباد کرو شرم رونے بھی نہ دے بیکلی سونے بھی نہ دے اس طرح تو مری راتوں کو نہ برباد کرو حد ہے پینے کی کہ خود پیر مغاں کہتا ہے اس بری طرح جوانی کو نہ برباد کرو یاد آتے ہو بہت دل سے بھلانے والو تم ہمیں یاد کرو تم ہمیں کیوں یاد ...

    مزید پڑھیے

    اگر وہ اپنے حسین چہرے کو بھول کر بے نقاب کر دے

    اگر وہ اپنے حسین چہرے کو بھول کر بے نقاب کر دے تو ذرے کو ماہتاب اور ماہتاب کو آفتاب کر دے تری محبت کی وادیوں میں مری جوانی سے دور کیا ہے جو سادہ پانی کو اک نشیلی نظر میں رنگیں شراب کر دے حریم عشرت میں سونے والے شمیم گیسو کی مستیوں سے مری جوانی کی سادہ راتوں کو اب تو سرشار خواب کر ...

    مزید پڑھیے

    کس کی آنکھوں کا لیے دل پہ اثر جاتے ہیں

    کس کی آنکھوں کا لیے دل پہ اثر جاتے ہیں مے کدے ہاتھ بڑھاتے ہیں جدھر جاتے ہیں دل میں ارمان وصال آنکھ میں طوفان جمال ہوش باقی نہیں جانے کا مگر جاتے ہیں بھولتی ہی نہیں دل کو تری مستانہ نگاہ ساتھ جاتا ہے یہ مے خانہ جدھر جاتے ہیں پاسبانان حیا کیا ہوئے اے دولت حسن ہم چرا کر تری دزدیدہ ...

    مزید پڑھیے

    گلزار جہاں میں گل کی طرح گو شاد ہیں ہم شاداب ہیں ہم

    گلزار جہاں میں گل کی طرح گو شاد ہیں ہم شاداب ہیں ہم کہتی ہے یہ ہنس کر صبح خزاں سب ناز عبث اک خواب ہیں ہم کس ماہ لقا کے عشق میں یوں بے چین ہیں ہم بیتاب ہیں ہم کرنوں کی طرح آوارہ ہیں ہم تاروں کی طرح بے خواب ہیں ہم مٹ جانے پہ بھی مسرور ہیں ہم مرجھانے پہ بھی شاداب ہیں ہم شہبائے شباب و ...

    مزید پڑھیے

    کچھ تو تنہائی کی راتوں میں سہارا ہوتا

    کچھ تو تنہائی کی راتوں میں سہارا ہوتا تم نہ ہوتے نہ سہی ذکر تمہارا ہوتا ترک دنیا کا یہ دعویٰ ہے فضول اے زاہد بار ہستی تو ذرا سر سے اتارا ہوتا وہ اگر آ نہ سکے موت ہی آئی ہوتی ہجر میں کوئی تو غمخوار ہمارا ہوتا زندگی کتنی مسرت سے گزرتی یا رب عیش کی طرح اگر غم بھی گوارا ہوتا عظمت ...

    مزید پڑھیے

    آشنا ہو کر تغافل آشنا کیوں ہو گئے

    آشنا ہو کر تغافل آشنا کیوں ہو گئے باوفا تھے تم تو آخر بے وفا کیوں ہو گئے اور بھی رہتے ابھی کچھ دن نظر کے سامنے دیکھتے ہی دیکھتے ہم سے خفا کیوں ہو گئے ان وفاداری کے وعدوں کو الٰہی کیا ہوا وہ وفائیں کرنے والے بے وفا کیوں ہو گئے کس طرح دل سے بھلا بیٹھے ہماری یاد کو اس طرح پردیس جا ...

    مزید پڑھیے

    غم زمانہ نہیں اک عذاب ہے ساقی

    غم زمانہ نہیں اک عذاب ہے ساقی شراب لا مری حالت خراب ہے ساقی شباب کے لیے توبہ عذاب ہے ساقی شراب لا مجھے پاس شباب ہے ساقی اٹھا پیالہ کہ گلشن پہ پھر برسنے لگی وہ مے کہ جس کا قدح ماہتاب ہے ساقی نکال پردۂ مینا سے دختر رز کو گھٹا میں کس لئے یہ ماہتاب ہے ساقی تو واعظوں کی نہ سن میکشوں ...

    مزید پڑھیے

    اے دل وہ عاشقی کے فسانے کدھر گئے

    اے دل وہ عاشقی کے فسانے کدھر گئے وہ عمر کیا ہوئی وہ زمانے کدھر گئے ویراں ہیں صحن و باغ بہاروں کو کیا ہوا وہ بلبلیں کہاں وہ ترانے کدھر گئے ہے نجد میں سکوت ہواؤں کو کیا ہوا لیلائیں ہیں خموش دوانے کدھر گئے اجڑے پڑے ہیں دشت غزالوں پہ کیا بنی سونے ہیں کوہسار دوانے کدھر گئے وہ ہجر ...

    مزید پڑھیے

    وعدہ اس ماہرو کے آنے کا

    وعدہ اس ماہرو کے آنے کا یہ نصیبہ سیاہ خانے کا کہہ رہی ہے نگاہ دز دیدہ رخ بدلنے کو ہے زمانے کا ذرے ذرے میں بے حجاب ہیں وہ جن کو دعوی ہے منہ چھپانے کا حاصل عمر ہے شباب مگر اک یہی وقت ہے گنوانے کا چاندنی خامشی اور آخر شب آ کہ ہے وقت دل لگانے کا ہے قیامت ترے شباب کا رنگ رنگ بدلے گا ...

    مزید پڑھیے

    یوں تو کس پھول سے رنگت نہ گئی بو نہ گئی

    یوں تو کس پھول سے رنگت نہ گئی بو نہ گئی اے محبت مرے پہلو سے مگر تو نہ گئی مٹ چلے میری امیدوں کی طرح حرف مگر آج تک تیرے خطوں سے تری خوشبو نہ گئی کب بہاروں پہ ترے رنگ کا سایہ نہ پڑا کب ترے گیسوؤں کو باد سحر چھو نہ گئی ترے گیسوئے معنبر کو کبھی چھیڑا تھا میرے ہاتھوں سے ابھی تک تری ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 5 سے 5