نہ چھیڑ زاہد ناداں شراب پینے دے
نہ چھیڑ زاہد ناداں شراب پینے دے شراب پینے دے خانہ خراب پینے دے ابھی سے اپنی نصیحت کا زہر دے نہ مجھے ابھی تو پینے دے اور بے حساب پینے دے میں جانتا ہوں چھلکتا ہوا گناہ ہے یہ تو اس گناہ کو بے احتساب پینے دے پھر ایسا وقت کہاں ہم کہاں شراب کہاں طلسم دہر ہے نقش بر آب پینے دے مرے دماغ ...