Akhtar Shirani

اختر شیرانی

مقبول ترین اردو شاعروں میں شامل ، شدید رومانی شاعری کے لئے مشہور

One of the most popular Urdu poets ever, known for his intense romantic poetry.

اختر شیرانی کی غزل

    نہ چھیڑ زاہد ناداں شراب پینے دے

    نہ چھیڑ زاہد ناداں شراب پینے دے شراب پینے دے خانہ خراب پینے دے ابھی سے اپنی نصیحت کا زہر دے نہ مجھے ابھی تو پینے دے اور بے حساب پینے دے میں جانتا ہوں چھلکتا ہوا گناہ ہے یہ تو اس گناہ کو بے احتساب پینے دے پھر ایسا وقت کہاں ہم کہاں شراب کہاں طلسم دہر ہے نقش بر آب پینے دے مرے دماغ ...

    مزید پڑھیے

    ہمارے ہاتھ میں کب ساغر شراب نہیں

    ہمارے ہاتھ میں کب ساغر شراب نہیں ہمارے قدموں پہ کس روز ماہتاب نہیں جہاں میں اب کوئی صورت پئے ثواب نہیں وہ مے کدے نہیں ساقی نہیں شراب نہیں شب بہار میں زلفوں سے کھیلنے والے ترے بغیر مجھے آرزوئے خواب نہیں چمن میں بلبلیں اور انجمن میں پروانے جہاں میں کون غم عشق سے خراب نہیں غم ...

    مزید پڑھیے

    اشک باری نہ مٹی سینہ فگاری نہ گئی

    اشک باری نہ مٹی سینہ فگاری نہ گئی لالہ کاری کسی صورت بھی ہماری نہ گئی کوچۂ حسن چھٹا تو ہوئے رسوائے شراب اپنی قسمت میں جو لکھی تھی وہ خواری نہ گئی ان کی مستانہ نگاہوں کا نہیں کوئی قصور ناصحو زندگی خود ہم سے سنواری نہ گئی چشم محزوں پہ نہ لہرائی وہ زلف شاداب یہ پری ہم سے بھی شیشے ...

    مزید پڑھیے

    کیا کہہ گئی کسی کی نظر کچھ نہ پوچھئے

    کیا کہہ گئی کسی کی نظر کچھ نہ پوچھئے کیا کچھ ہوا ہے دل پہ اثر کچھ نہ پوچھئے وہ دیکھنا کسی کا کنکھیوں سے بار بار وہ بار بار اس کا اثر کچھ نہ پوچھئے رو رو کے کس طرح سے کٹی رات کیا کہیں مر مر کے کیسے کی ہے سحر کچھ نہ پوچھئے اخترؔ دیار حسن میں پہنچے ہیں مر کے ہم کیوں کر ہوا ہے طے یہ ...

    مزید پڑھیے

    بہار آئی ہے مستانہ گھٹا کچھ اور کہتی ہے

    بہار آئی ہے مستانہ گھٹا کچھ اور کہتی ہے مگر ان شوخ نظروں کی حیا کچھ اور کہتی ہے رہائی کی خبر کس نے اڑائی صحن گلشن میں اسیران قفس سے تو صبا کچھ اور کہتی ہے بہت خوش ہے دل ناداں ہوائے کوے جاناں میں مگر ہم سے زمانے کی ہوا کچھ اور کہتی ہے تو میرے دل کی سن آغوش بن کر کہہ رہا ہے کچھ تری ...

    مزید پڑھیے

    آرزو وصل کی رکھتی ہے پریشاں کیا کیا

    آرزو وصل کی رکھتی ہے پریشاں کیا کیا کیا بتاؤں کہ مرے دل میں ہیں ارماں کیا کیا غم عزیزوں کا حسینوں کی جدائی دیکھی دیکھیں دکھلائے ابھی گردش دوراں کیا کیا ان کی خوشبو ہے فضاؤں میں پریشاں ہر سو ناز کرتی ہے ہوائے چمنستاں کیا کیا دشت غربت میں رلاتے ہیں ہمیں یاد آ کر اے وطن تیرے گل و ...

    مزید پڑھیے

    کام آ سکیں نہ اپنی وفائیں تو کیا کریں

    کام آ سکیں نہ اپنی وفائیں تو کیا کریں اس بے وفا کو بھول نہ جائیں تو کیا کریں مجھ کو یہ اعتراف دعاؤں میں ہے اثر جائیں نہ عرش پر جو دعائیں تو کیا کریں اک دن کی بات ہو تو اسے بھول جائیں ہم نازل ہوں دل پہ روز بلائیں تو کیا کریں ظلمت بدوش ہے مری دنیائے عاشقی تاروں کی مشعلے نہ چرائیں ...

    مزید پڑھیے

    وہ کبھی مل جائیں تو کیا کیجئے

    وہ کبھی مل جائیں تو کیا کیجئے رات دن صورت کو دیکھا کیجئے چاندنی راتوں میں اک اک پھول کو بے خودی کہتی ہے سجدہ کیجئے جو تمنا بر نہ آئے عمر بھر عمر بھر اس کی تمنا کیجئے عشق کی رنگینیوں میں ڈوب کر چاندنی راتوں میں رویا کیجئے پوچھ بیٹھے ہیں ہمارا حال وہ بے خودی تو ہی بتا کیا ...

    مزید پڑھیے

    زمان ہجر مٹے دور وصل یار آئے

    زمان ہجر مٹے دور وصل یار آئے الٰہی اب تو خزاں جائے اور بہار آئے ستم ظریفیٔ فطرت یہ کیا معمہ ہے کہ جس کلی کو بھی سونگھوں میں بوئے یار آئے چمن کی ہر کلی آمادۂ تبسم ہے بہار بن کے مری جان نو بہار آئے ہیں تشنہ کام ہم ان بادلوں سے پوچھے کوئی کہاں بہار کی پریوں کے تخت اتار آئے ترے ...

    مزید پڑھیے

    میں آرزوئے جاں لکھوں یا جان آرزو!

    میں آرزوئے جاں لکھوں یا جان آرزو! تو ہی بتا دے ناز سے ایمان آرزو! آنسو نکل رہے ہیں تصور میں بن کے پھول شاداب ہو رہا ہے گلستان آرزو! ایمان و جاں نثار تری اک نگاہ پر تو جان آرزو ہے تو ایمان آرزو! ہونے کو ہے طلوع صباح شب وصال بجھنے کو ہے چراغ شبستان آرزو! اک وہ کہ آرزؤں پہ جیتے ہیں ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 4 سے 5