Akhtar Shirani

اختر شیرانی

مقبول ترین اردو شاعروں میں شامل ، شدید رومانی شاعری کے لئے مشہور

One of the most popular Urdu poets ever, known for his intense romantic poetry.

اختر شیرانی کی غزل

    دل شکستہ حریف شباب ہو نہ سکا

    دل شکستہ حریف شباب ہو نہ سکا یہ جام ظرف نواز شراب ہو نہ سکا کچھ ایسے رحم کے قابل تھے ابتدا ہی سے ہم کہ ان سے بھی ستم بے حساب ہو نہ سکا نظر نہ آیا کبھی شب کو ان کا جلوۂ رخ یہ آفتاب کبھی ماہتاب ہو نہ سکا نگاہ فیض سے محروم برتری معلوم ستارہ چمکا مگر آفتاب ہو نہ سکا ہے جام خالی تو ...

    مزید پڑھیے

    اس مہ جبیں سے آج ملاقات ہو گئی

    اس مہ جبیں سے آج ملاقات ہو گئی بے درد آسمان یہ کیا بات ہو گئی آوارگان عشق کا مسکن نہ پوچھئے پڑ رہتے ہیں وہیں پہ جہاں رات ہو گئی ذکر شب وصال ہو کیا قصہ مختصر جس بات سے وہ ڈرتے تھے وہ بات ہو گئی مسجد کو ہم چلے گئے مستی میں بھول کر ہم سے خطا یہ پیر خرابات ہو گئی پچھلے غموں کا ذکر ہی ...

    مزید پڑھیے

    حزیں ہے بیکس و رنجور ہے دل

    حزیں ہے بیکس و رنجور ہے دل محبت پر مگر مجبور ہے دل تمہارے نور سے معمور ہے دل عجب کیا ہے کہ رشک طور ہے دل تمہارے عشق سے مسرور ہے دل ابھی تک مست ہے مخمور ہے دل کیا ہے یاد اس یاد جہاں نے الٰہی کس قدر مسرور ہے دل بہت چاہا نہ جائیں تیرے در پر مگر کیا کیجیے مجبور ہے دل فقیری میں اسے ...

    مزید پڑھیے

    خیالستان ہستی میں اگر غم ہے خوشی بھی ہے

    خیالستان ہستی میں اگر غم ہے خوشی بھی ہے کبھی آنکھوں میں آنسو ہیں کبھی لب پر ہنسی بھی ہے انہی غم کی گھٹاؤں سے خوشی کا چاند نکلے گا اندھیری رات کے پردے میں دن کی روشنی بھی ہے یوں ہی تکمیل ہوگی حشر تک تصویر ہستی کی ہر اک تکمیل آخر میں پیام نیستی بھی ہے یہ وہ ساغر ہے صہبائے خودی سے ...

    مزید پڑھیے

    نہ بھول کر بھی تمنائے رنگ و بو کرتے

    نہ بھول کر بھی تمنائے رنگ و بو کرتے چمن کے پھول اگر تیری آرزو کرتے جناب شیخ پہنچ جاتے حوض کوثر تک اگر شراب سے مے خانے میں وضو کرتے مسرت آہ تو بستی ہے کن ستاروں میں زمیں پہ عمر ہوئی تیری جستجو کرتے ایاغ بادہ میں آ کر وہ خود چھلک پڑتا گر اس کے مست ذرا اور ہاؤ ہو کرتے انہیں مفر نہ ...

    مزید پڑھیے

    آؤ بے پردہ تمہیں جلوۂ پنہاں کی قسم

    آؤ بے پردہ تمہیں جلوۂ پنہاں کی قسم ہم نہ چھیڑیں گے ہمیں زلف پریشاں کی قسم چاک داماں کی قسم چاک گریباں کی قسم ہنسنے والے تجھے اس حال پریشاں کی قسم میرے ارمان سے واقف نہیں شرمائیں گے آپ آپ کیوں کھاتے ہیں ناحق مرے ارماں کی قسم نیند آئے نہ کبھی تجھ سے بچھڑ کر ظالم اپنی آنکھوں کی ...

    مزید پڑھیے

    ان رس بھری آنکھوں میں حیا کھیل رہی ہے

    ان رس بھری آنکھوں میں حیا کھیل رہی ہے دو زہر کے پیالوں پہ قضا کھیل رہی ہے ہیں نرگس و گل کس لیے مسحور تماشا گلشن میں کوئی شوخ ادا کھیل رہی ہے اس بزم میں جائیں تو یہ کہتی ہیں ادائیں کیوں آئے ہو، کیا سر پہ قضا کھیل رہی ہے اس چشم سیہ مست پہ گیسو ہیں پریشاں میخانے پہ گھنگھور گھٹا ...

    مزید پڑھیے

    عمر بھر کی تلخ بیداری کا ساماں ہو گئیں

    عمر بھر کی تلخ بیداری کا ساماں ہو گئیں ہائے وہ راتیں کہ جو خواب پریشاں ہو گئیں میں فدا اس چاند سے چہرے پہ جس کے نور سے میرے خوابوں کی فضائیں یوسفستاں ہو گئیں عمر بھر کم بخت کو پھر نیند آ سکتی نہیں جس کی آنکھوں پر تری زلفیں پریشاں ہو گئیں دل کے پردوں میں تھیں جو جو حسرتیں پردہ ...

    مزید پڑھیے

    محبت کی دنیا میں مشہور کر دوں

    محبت کی دنیا میں مشہور کر دوں مری سادہ دل تجھ کو مغرور کر دوں ترے دل کو ملنے کی خود آرزو ہو تجھے اس قدر غم سے رنجور کر دوں مجھے زندگی دور رکھتی ہے تجھ سے جو تو پاس ہو تو اسے دور کر دوں محبت کے اقرار سے شرم کب تک کبھی سامنا ہو تو مجبور کر دوں مرے دل میں ہے شعلۂ حسن رقصاں میں چاہوں ...

    مزید پڑھیے

    جھوم کر بدلی اٹھی اور چھا گئی

    جھوم کر بدلی اٹھی اور چھا گئی ساری دنیا پر جوانی آ گئی آہ وہ اس کی نگاہ مے فروش جب بھی اٹھی مستیاں برسا گئی گیسوئے مشکیں میں وہ روئے حسیں ابر میں بجلی سی اک لہرا گئی عالم مستی کی توبہ الاماں پارسائی نشہ بن کر چھا گئی آہ اس کی بے نیازی کی نظر آرزو کیا پھول سی کمھلا گئی ساز دل ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 3 سے 5