دل دیوانہ و انداز بیباکانہ رکھتے ہیں
دل دیوانہ و انداز بیباکانہ رکھتے ہیں گدائے مے کدہ ہیں وضع آزادانہ رکھتے ہیں مجھے مے خانہ تھراتا ہوا محسوس ہوتا ہے وہ میرے سامنے شرما کے جب پیمانہ رکھتے ہیں گھٹائیں بھی تو بہکی جا رہی ہیں ان اداؤں پر چمن میں جو قدم رکھتے ہیں وہ مستانہ رکھتے ہیں بظاہر ہم ہیں بلبل کی طرح مشہور ...