Akhtar Ansari

اختر انصاری

طنز پر مائل جذباتی شدت کے لئے معروف

Known for his emotional intensity tinged with irony

اختر انصاری کے تمام مواد

45 غزل (Ghazal)

    بہار آئی زمانہ ہوا خراباتی

    بہار آئی زمانہ ہوا خراباتی ہمارے دل میں بھی اک لہر کاش آ جاتی ہوا بھی سرد ہے بھیگی ہے رات بھی لیکن سلگ رہی ہے کسی آگ سے مری چھاتی مرے پڑوس میں یہ ذکر ہے کئی دن سے صدا جو آتی تھی رونے کی اب نہیں آتی لگا کے سینے سے شادابیوں کو سو جاتا مجھے بہار جوانی میں موت آ جاتی بجا رہا ہے کوئی ...

    مزید پڑھیے

    چرخ کی سعیٔ جفا کوشش ناکارہ ہے

    چرخ کی سعیٔ جفا کوشش ناکارہ ہے گردش دہر یہاں جنبش گہوارہ ہے چاند تاروں کے تلاطم سے یہ آتا ہے خیال دل وحشی کوئی طوفاں زدہ سیارہ ہے بہہ گئے دیدۂ نم ناک سے دریا لیکن دل وہی ایک دہکتا ہوا انگارہ ہے دل ہوا سوز جہنم میں گرفتار مگر روح اب بھی کسی فردوس میں آوارہ ہے کیسی تقدیر کی گردش ...

    مزید پڑھیے

    اپنی بہار پہ ہنسنے والو کتنے چمن خاشاک ہوئے

    اپنی بہار پہ ہنسنے والو کتنے چمن خاشاک ہوئے اپنے رفو کو گننے والو کتنے گریباں چاک ہوئے دیوانوں کو کون بتائے آج کی رسم اور آج کی بات اس نے انہیں کی سمت نظر کی عشق میں جو بے باک ہوئے شعبدۂ یک طرز کرم ہے کیسی سزا اور کیسی جزا موج تبسم جب لہرائی تر دامن بھی پاک ہوئے رخ دیکھا جس سمت ...

    مزید پڑھیے

    خزاں میں آگ لگاؤ بہار کے دن ہیں

    خزاں میں آگ لگاؤ بہار کے دن ہیں نئے شگوفے کھلاؤ بہار کے دن ہیں الٹ دو تختہ خزاں کی تباہ کاری کا بساط عیش بچھاؤ بہار کے دن ہیں عذار گل کی دہک سے جلا کے کانٹوں کو لگی دلوں کی بجھاؤ بہار کے دن ہیں ملا کے قطرۂ شبنم میں رنگ و نکہت گل کوئی شراب بناؤ بہار کے دن ہیں بھرے کٹورے چمن کے یہ ...

    مزید پڑھیے

    جاں سپاری کے بھی ارماں زندگی کی آس بھی

    جاں سپاری کے بھی ارماں زندگی کی آس بھی حفظ ناموس الم بھی نیش غم کا پاس بھی خاک در بر ہی سہی میں خاک بھی وہ خاک ہے جس میں میرے زخم دل کی بو بھی ہے اور باس بھی کتنے دور چرخ ان آنکھوں نے دیکھے کچھ نہ پوچھ مٹ چکا ہے وقت کی رفتار کا احساس بھی ہائے وہ اک نشتر آگیں نیشتر افروز یاد جس کے ...

    مزید پڑھیے

تمام

50 قطعہ (Qita)

تمام

24 رباعی (Rubaai)

تمام