Akhlaq Ahmad Ahan

اخلاق احمد آہن

محقق اور شاعر ،اپنی طویل نظم "سوچنے پہ پہرا ہے "کے لیے مشہور/ پروفیسر جے این یو

Poet & researcher known for his long poem “Sochne Pe Pahraa hai" /Professor JNU

اخلاق احمد آہن کی نظم

    سرور

    دیکھ کے تجھ کو یہ آتا ہے کہ لکھوں میں غزل سوچتا ہوں میں یہی پھر کہ ضرورت کیا ہے حسن پہ تیرے یہ رعنائی تری شان جو ہے یہ تری زلفوں میں خم جو ہے سراپے کی شبیہ تیرے نینوں کی کجی جو ہے اداؤں پہ عروج سرخیٔ لب کہ جو مذبح ہے تمناؤں کا تیرا جوبن کہ جو شرمندۂ صد فتنہ ہے سکر یہ تیرے حضوری کا ...

    مزید پڑھیے

    مقتل

    میرے سینے پہ سر رکھ کے روتی رہی میری پلکوں سے پلکیں بھگوتی رہی میں بھی روتا رہا میرے سینے پہ سر رکھ کے سوتی رہی میں بھی سوتا رہا میری آنکھوں میں کچھ ڈھونڈھتی سی رہی میں بھی دیکھا کیا خامشی کے حجابوں میں ہلچل رہی میں کھڑا پر سکوں بت تڑپتا رہا وقت و حالات پھر درمیاں آ گئے دور ہوتے ...

    مزید پڑھیے

    رو بروئے مرگ

    موت سے کیوں ڈروں میں آج بھلا موت تو زندگی کی وسعت ہے جس ممات سے ڈرتے ہیں لوگ وہ تو پا چکا تھا بہت پہلے میں میرے ارمانوں کی موت میرے جذبات کی موت اپنوں سے ملاقات کی موت ان سارے محاکات کی موت کون روئے گا بھلا اس کمیں کی کھٹیا پر مر گیا تھا ان کے لئے ایک عہد ہی پہلے سب مجھے چھوڑ چلے ...

    مزید پڑھیے

    شب ظلمت

    ہجر کی رات گزرتی ہی نہیں کب تلک بزم پہ تاریکی رہے کب تلک شومیٔ قسمت کا گلا کب تلک درد کے بڑھنے کی فغاں کب تلک بے کسی کا شکوہ رہے کب تلک بے بسی کا نالہ رہے کب تلک ہوں گی رواں حالتیں یہ کب تلک چھائی رہیں ظلمتیں یہ نور اٹھتا ہے مگر کیا کیجیے ظلم کی کالی گھٹا چار سو ہے

    مزید پڑھیے

    محبوبہ اور موت

    محبوبہ اور موت میں اک مماثلت ہے کہ مجھے دونوں سے محبت ہے اے موت کیا بتاؤں کہ تیرے جیسا کون ہے کہ جس سے مجھ کو پیار ہے کہ اس پہ سب نثار ہے میں چاہتا ہوں اس کو بھی تیری طرح تیری طرح ہاں وہ بھی تیرے جیسی ہے میں ڈھونڈھتا ہوں دونوں کو خلاؤں میں فضاؤں میں اے موت اب کہاں ہے تو کدھر میں ...

    مزید پڑھیے

    آوارگی

    خشک پتوں کی سیج پر سرد راتوں کے درمیاں تیری یادوں کی چھاؤں میں لرزاں لرزاں ترساں ترساں ماضی کا کوئی لمحہ حال کی دہلیز پر آہستہ آہستہ غلطاں غلطاں قدم رکھتا ہے تو یخ بستہ جنوں پا بجولاں رو بہ رو دوڑ جاتا ہے

    مزید پڑھیے