یہ ترے لمس کا احساس جواں تر ہو جائے
یہ ترے لمس کا احساس جواں تر ہو جائے یہ ترے قرب میں ہر سانس جواں تر ہو جائے چاہ اک دیر سے اک راہ تکا کرتی ہے آؤ پہلے کہ وہاں گھاس جواں تر ہو جائے ہیں کئی چہرے گزرتے ہوئے راہ دل سے دیکھیے کون سا الماس جواں تر ہو جائے رسم دنیا کے سلاسل میں گرفتاری ہے مت ٹھہرنا کہ کہیں پھانس جواں تر ...