زمانہ آیا ہے بے حجابی کا عام دیدار یار ہوگا
زمانہ آیا ہے بے حجابی کا عام دیدار یار ہوگا بس اور کپڑا نہ سل سکے گا جو تن پہ ہے تار تار ہوگا تلاش گندم کو گھر سے نکلے گا قافلہ مور ناتواں کا پلٹ کے آیا تو سب کے پہلو میں اک دل دغدار ہوگا قصائی بکرے کا گوشت لے کر سبھی ہمالہ پہ جا چڑھیں گے جو ان کا پیچھا کرے گا گھس پس کے ایک مشت غبار ...