درد تو موجود ہے دل میں دوا ہو یا نہ ہو
درد تو موجود ہے دل میں دوا ہو یا نہ ہو بندگی حالت سے ظاہر ہے خدا ہو یا نہ ہو جھومتی ہے شاخ گل کھلتے ہیں غنچے دم بہ دم با اثر گلشن میں تحریک صبا ہو یا نہ ہو وجد میں لاتے ہیں مجھ کو بلبلوں کے زمزمے آپ کے نزدیک با معنی صدا ہو یا نہ ہو کر دیا ہے زندگی نے بزم ہستی میں شریک اس کا کچھ ...