ضرورت اتحاد
یا خدا ہند پر کرم فرما اس کی تکلیف کالعدم فرما ہیں پریشاں بہت حواس اس کے نہیں ہمدرد کوئی پاس اس کے فقر و فاقہ سے پائمال ہے اب قرض میں اس کا بال بال ہے اب نہ ہی صنعت نہ اب تجارت ہے ساری آسودگی وہ غارت ہے علم و فن سے ہے اس کا گھر خالی عقل و ادراک سے ہے سر خالی اچھے اطوار مٹ گئے اس کے نیک ...