Ahmaq Phaphoondvi

احمق پھپھوندوی

طنز و مزاح کے شاعر

Poet of humour & satire.

احمق پھپھوندوی کے تمام مواد

1 مزاحیہ (Mazahiya)

    نئی حد بندیاں ہونے کو ہیں آئین گلشن میں

    نئی حد بندیاں ہونے کو ہیں آئین گلشن میں کہو بلبل سے اب انڈے نہ رکھے آشیانے میں پچہتر لاکھ اک بیکار مد میں صرف کر دیں گے رعایا کے لئے کوڑی نہیں جن کے خزانے میں جو ارزاں ہے تو ہے ان کی متاع آبرو ورنہ ذرا سی چیز بھی بے حد گراں ہے اس زمانے میں جفا و ظلم نصب العین ہوگا جس حکومت ...

    مزید پڑھیے

21 نظم (Nazm)

    نعرۂ حق

    جفا شعار ستم کیش حریت دشمن ڈرا رہا ہے تو آنکھیں یہ کیا دکھا کے مجھے مرے قدم کو ہو جنبش یہ غیر ممکن ہے پیام شوق سے دے درد و ابتلا کے مجھے کوئی مجھے رہ حق سے ہٹا نہیں سکتا اگر یقین نہ ہو دیکھ لے ہٹا کے مجھے زباں پہ کلمۂ حق کے سوا جو حرف آ جائے تو پھونک دے مری غیرت ابھی جلا کے مجھے ہے ...

    مزید پڑھیے

    پیام آزادی

    مقام حق ہے بلا شک مقام آزادی بلند عرش سے بھی کچھ ہے بام آزادی نہ ہو سکے گا کبھی محترم جہاں میں تو جو تیرے دل میں نہیں احترام آزادی سنا رہا ہے تجھے انقلاب دہر جو کچھ سن اور غور سے سن وہ پیام آزادی کہاں تلک یہ تباہی کی زندگی غافل اٹھ اور جلد بنا اک نظام آزادی اٹھ اور ہاتھ میں لے ...

    مزید پڑھیے

    راہ راست

    جو حق پر ہے ایمان کامل ہمارا بنا لے گا کیا زور باطل ہمارا جو ہم متحد ہو کے رہتے وطن میں نہ تھا کوئی مد مقابل ہمارا غلامی کی خو بو مسلط ہے ہم پر دماغ اب ہمارا نہ اب دل ہمارا رہ راست سے گر قدم ڈگمگایا نہ ہوگا گزر تا بہ منزل ہمارا جہاں سینٹ پر سینٹ ہیں اہل عالم وہاں درجہ فصل ہے نل ...

    مزید پڑھیے

    بدل دے

    کب تک وطن آلام و مصائب میں خدایا اب اس کی مصیبت کو مسرت سے بدل دے کب تک یہ تباہ ستم نکبت داد بار اب اس کی نحوست کو سعادت سے بدل دے کب تک یہ شکار الم فاقہ و افلاس اب اس کی فلاکت کو امارت سے بدل دے کب تک یہ گرفتار قتال و جدل و جنگ اب اس کی عداوت کو محبت سے بدل دے کب تک یہ پشیمان بلا نذر ...

    مزید پڑھیے

    اسے جینا نہیں آتا جسے مرنا نہیں آتا

    خدا اس قوم کو عزت نہیں دیتا زمانے میں جسے قومی بزرگوں کا ادب کرنا نہیں آتا یقیناً ہوتی ہے مرنے سے بد تر زندگی اس کی جسے ملک و وطن کے واسطے مرنا نہیں آتا بتوں کا خوف رکھتا ہے اسے لرزہ بہ تن ہر دم خدا کے خوف سے جس شخص کو ڈرنا نہیں آتا جواں مردوں ہی کا ہے کام قطع راہ حریت کہ اس منزل میں ...

    مزید پڑھیے

تمام