Ahmad Rahi

احمد راہی

شاعر،نغمہ نگار،بانی مدیر سہ ماہی''سویرا''

Poet, lyricist, founding editor of literary magazine quarterly ''Svera''

احمد راہی کے تمام مواد

25 غزل (Ghazal)

    دل کے سنسان جزیروں کی خبر لائے گا

    دل کے سنسان جزیروں کی خبر لائے گا درد پہلو سے جدا ہو کے کہاں جائے گا کون ہوتا ہے کسی کا شب تنہائی میں غم فرقت ہی غم عشق کو بہلائے گا چاند کے پہلو میں دم سادھ کے روتی ہے کرن آج تاروں کا فسوں خاک نظر آئے گا راگ میں آگ دبی ہے غم محرومی کی راکھ ہوکر بھی یہ شعلہ ہمیں سلگائے گا وقت ...

    مزید پڑھیے

    قیام دیر و طواف حرم نہیں کرتے

    قیام دیر و طواف حرم نہیں کرتے زمانہ ساز تو کرتے ہیں ہم نہیں کرتے تمہاری زلف کو سلجھائیں گے وہ دیوانے جو اپنے چاک گریباں کا غم نہیں کرتے اتر چکا ہے رگ و پے میں زہر غم پھر بھی بہ پاس‌ عہد وفا چشم نم نہیں کرتے یہ اپنا دل ہے کہ اس حال میں بھی زندہ ہیں ستم کچھ اہل ستم ہم پہ کم نہیں ...

    مزید پڑھیے

    جنہیں راس آ گئے ہیں یہ سحر نما اندھیرے

    جنہیں راس آ گئے ہیں یہ سحر نما اندھیرے یہ تلاش صبح نو میں کبھی ہم سفر تھے میرے تھیں جو قتل گاہیں ان کی ہیں وہی قیام گاہیں تھے جو رہزنوں کے مسکن ہیں وہ رہبروں کے ڈیرے میں جہان بے دلی میں کہاں لے کے جاؤں دل کو مرے دل کی گھات میں ہیں یہاں چار سو لٹیرے اے شبوں کے پاسبانوں میں یہ تم ...

    مزید پڑھیے

    قد و گیسو لب و رخسار کے افسانے چلے

    قد و گیسو لب و رخسار کے افسانے چلے آج محفل میں ترے نام پہ پیمانے چلے ابھی تو نے دل شوریدہ کو دیکھا کیا ہے موج میں آئے تو طوفانوں سے ٹکرانے چلے دیکھیں اب رہتا ہے کس کس کا گریباں ثابت چاک دل لے کے تری بزم سے دیوانے چلے پھر کسی جشن چراغاں کا گماں ہے شاید آج ہر سمت سے پر سوختہ پروانے ...

    مزید پڑھیے

    گردش جام نہیں گردش ایام تو ہے

    گردش جام نہیں گردش ایام تو ہے سعیٔ ناکام سہی پھر بھی کوئی کام تو ہے دل کی بیتابی کا آخر کہیں انجام تو ہے میری قسمت میں نہیں دہر میں آرام تو ہے مائل لطف و کرم حسن دل آرام تو ہے میری خاطر نہ سہی کوئی سر بام تو ہے تو نہیں میرا مسیحا مرا قاتل ہی سہی مجھ سے وابستہ کسی طور ترا نام تو ...

    مزید پڑھیے

تمام

11 نظم (Nazm)

    زندگی

    نہ میں مرا ہوں نہ تم مری ہو ملے تھے جب پہلی بار کتنے کئے تھے وعدے کھائی کتنی تھی ہم نے قسمیں نہیں جئیں گے جو مل نہ پائے مگر نہ ذہنوں میں تھیں ہمارے وہ مردہ رسمیں جو زندہ رکھتی ہیں قید کر کے روایتوں کے اندھے پتھریلے محبسوں میں

    مزید پڑھیے

    ایک عمر ہوتی ہے

    ایک عمر ہوتی ہے جس میں کوئی لڑکا ہو یا وہ کوئی لڑکی ہو سوچتے ہیں دونوں ہی ہم ہی حرف اول ہیں اس جہان کہنہ کو اپنی فکر نو سے ہم اک لگن کی لو سے ہم جس طرح کا چاہیں گے ویسا ہی بنا لیں گے پتھروں کو مر مر کے پیکروں میں ڈھالیں گے ایک عمر ہوتی ہے جس میں کوئی لڑکا ہو یا کوئی لڑکی ہو سوچتے ہیں ...

    مزید پڑھیے

    درد مشترک

    مژۂ خار پہ کس طرح بھلا پائے قرار عارض گل پہ نہ جب قطرۂ شبنم ٹھہرے حادثہ ہے کہ در آئی یہ مسرت کی کرن ورنہ اس دل پہ تھے تاریکیٔ غم کے پہرے درد محرومیٔ جاوید ہماری قسمت راحت وصل و ملاقات کے در بند رہے سال ہا سال روایات کے زندانوں میں کتنے بپھرے ہوئے جذبات نظر بند رہے سم سم سیم سے ...

    مزید پڑھیے

    سرگوشی

    ہر ایک سانس میں سرگوشیاں ہیں نوحوں کی کسی بھی لب پہ کوئی جاں فزا ترانہ نہیں سمٹ سمٹ گئی انگڑائیوں کی پہنائی حکایت غم دوراں کوئی فسانہ نہیں جو ظلم ہم پہ ہوا ہے اب اس کا ذکر ہی کیا یہاں پہ ہم ہی ستم خوردۂ زمانہ نہیں شکست ساز محبت سے سوزش غم سے ہر ایک عارض گلگوں سے شبنم آلودہ مآل ...

    مزید پڑھیے

    غم آشنا

    مرے غم کی محرم نہ جانے مرے غم میں کیا دل کشی تم نے پائی کہ اپنا لیا ہے اسے اس طرح جیسے یہ غم تمہارا ہی غم ہو مرے غم میں کیا دل کشی ہے مجھے مجھ سے آگاہ کرنے میں کیسی جھجک یہ پس و پیش کیسا بتاؤ وہ کیا شے ہے مجھ میں کہ جس کی کشش نے تمہیں اپنی خوشیاں مرے غم میں تحلیل کرنے پہ راغب کیا ہے کہ ...

    مزید پڑھیے

تمام

1 قطعہ (Qita)