Ahmad Javaid

احمد جاوید

ممتاز معاصر پاکستانی شاعروں میں شامل

One of the most prominent contemporary Pakistani poets

احمد جاوید کی نظم

    ایک تاثر

    خاموشی ہمیشہ سے اتنی ہی گہری ہے جتنی کہ کینوس سے ماورا تصویر تم ایسا نہیں سمجھتے کیا؟ آنکھیں جو ہمیں دی گئی ہیں کسی اناڑی مصور کہ گھڑی ہوئی آگ کے شعلۂ سیاہ کے بالمقابل کافی ہیں نظر انداز کرنے کے لیے ہر چیز کو جو ظاہر ہے رنگینی کے ساتھ یہ اعلیٰ درجے کی سنجیدگی ہے ایک مکمل دماغ ...

    مزید پڑھیے

    بے زاری کی آخری ساعت

    جب پہاڑ ڈھے جائیں گے اپنے ہی بوجھ سے سمندر ڈوب جائیں گے اپنی ہی گہرائی میں سورج جل جائیں گے اپنی ہی آگ میں تو ایک آدمی دیکھ رہا ہوگا یہ منظر بے زاری کے ساتھ

    مزید پڑھیے

    ان پڑھ گونگے کا رجز

    خاموشی میرا لشکر ہے لفظوں کی دلدل اور اس میں پلنے والی جونکیں یہ متعفن آوازیں میری یلغار کے آگے ثابت قدم رہیں گی؟ کیا تم واقعی ایسا سمجھتے ہو کہ تمہارے میدان اتنے فراخ ہیں کہ میرے اسپ اصیل کو تھکا دیں گے تمہارے سمندر اتنے مواج ہیں کہ میرا رزق الٹ دیں گے اور تمہارے پہاڑ اتنے ...

    مزید پڑھیے

    آندھی کا رجز

    سناٹوں کی تہ میں غاصبانہ رفتار سے بڑھتا ہوا کسی مسروقہ راز کا دبیز خلا اور اس میں تیزی سے گردش کرتا ہوا ایک جلا وطن سیارہ کسی اجاڑ کہکشاں کو نہ چھوڑنے پر مصر روشنی کی باقی ماندہ آواز اور شکستہ آفاق کے خاکستری گہراؤ میں سورج کے فوری غیاب کے مٹتے ہوئے آثار مجھے بچانا ہے اس ...

    مزید پڑھیے

    آنکھوں کی تجدید

    آخر کار میرے دوست تم نے آنکھوں کی تجدید کا فیصلہ کر ہی ڈالا ان دیکھے کی دید ایجاد کرنے کے لیے تم نے کیسے دریافت کیا کہ چیزیں ایک اصیل نگاہ کے قابل نہیں رہیں یہ ساری کائنات ایک سپاٹ تصویر ہے جس سے اتنی جگہ بھی نہیں بھری جا سکتی جو تمہارے کینوس میں خلقۃً موجود ہے تم نے بہتر جانا کہ ...

    مزید پڑھیے

    حسن نجات دہندہ ہے

    صرف حسن ہاں، صرف حسن نجات دہندہ ہے آنکھوں کا جو گھٹیا پنجروں میں قید ہے اور معمولی مناظر میں محبوس کسی گلی سڑی لا یعنیت کی طرح نجس کسی بھولے ہوئے لفظ کی طرح آسیب زدہ کیوں نہیں بوجھ لیتی اولاد آدم کہ کھل جائے گا سارا چھپاؤ ایک ہیبت ناک خالی ٹھہراؤ میں جو ایک سفاک بیداری سے مہر ...

    مزید پڑھیے

    ایک سورما کے نام

    آنے والے دن کے آخر پر سورج ٹوٹی ہوئی ڈھال کی طرح افق پر چسپاں ایک حنوط کیا ہوا سر کسی سورما کا جو وقت سے ہار گیا! بگولے ایسی ہوا اور ایک رنگا ہوا گھوڑا لہو لہان دل ہمیشہ گھڑ لیتا ہے ایک دنیا اپنے لیے محبت کہیں زیادہ سفاک ہے نفرت سے کیوں کہ یہ اچھوتی اور اجلی ہے اس ستارے کی طرح جو ...

    مزید پڑھیے

    ایک خیال

    تاریخ کے بنے ہوئے تھیلوں میں ہمیشہ کوئی بے حد اہم چیز رہ جاتی ہے بے شک ہوائیں عظیم ترین صناع ہیں ان خرابوں کی جو نقش ہیں بے رنگی کے ساتھ ایک پر اسرار غیر معروف اندھیرے کی دبیز دیواروں پر لیکن آنکھیں ایسے پیچیدہ منظر کو صحت اور ثقاہت کے ساتھ نقل نہیں کر سکتیں خواہ بینائی کی کسی ...

    مزید پڑھیے

    ایک کھیل

    ایک چوبیں گھوڑا ایک غائب سوار اور ایک سمٹا ہوا میدان یہ ہیں مرکزی کردار ایک بے مصنف تمثیل کے جو بہر صورت ختم ہوتی ہے ایک محمل نا آغازی پر کسی پیچیدہ دھبے کی طرح جو ثبت ہے ایک نا آمادہ نا گستردہ چادر پر چوبیں گھوڑا اپنا کردار عمدگی سے ادا کرتا ہے اگر غائب سوار اپنے حصے کا کام نہیں ...

    مزید پڑھیے